
آرسی بی نے چنئی سپرکنگس کو چیپاک اسٹیڈیم میں 17 سال بعد ہرایا۔
رائل چیلنجرس بنگلور ے چنئی سپرکنگس کو 50 رنوں سے ہرا دیا ہے۔ اس میچ میں آرسی بی نے پہلے کھیلتے ہوئے 196 رن بنائے تھے، جس کے جواب میں چنئی سپرکنگس کی ٹیم 146 رن ہی بنا پائی۔ یہ آئی پی ایل 2025 میں ابھی تک چنئی سپرکنگس کی پہلی ہار ہے۔ اس سے قبل اسے ممبئی انڈینس پر 4 وکٹ سے جیت ملی تھی۔ یہ سال 2008 کے بعد پہلی بار ہے جب آرسی بی نے چیپاک اسٹیڈیم پر چنئی سپرکنگس کو ہرایا ہے۔
17 سال بعد ملی آرسی بی کو جیت
چیپاک اسٹیڈیم، چنئی سپرکنگس کا گڑھ رہا ہے اور یہاں آرسی بی نے چنئی کو آخری بار 2008 میں ہرایا تھا۔ اس میچ میں بنگلورو کو چنئی پر 14 رنوں سے جیت ملی تھی۔ اس کے بعد چیپاک میدان پر دونوں ٹیمیں 8 بارآمنے سامنے ہوئیں، جس میں ہربارچنئی سپرکنگس کو جیت ملی۔ اب آخرکار چیپاک اسٹیڈیم پر چنئی سپرکنگس کے خلاف مسلسل 8 میچ ہارنے کے سلسلے کو رائل چیلنجرس بنگلور نے ختم کردیا ہے اور ایسا رجت پاٹیدار کی کپتانی میں ممکن ہوپایا ہے۔
رائل چیلنجرس بنگلورو کی دوسری جیت
آئی پی ایل 2025 میں یہ رائل چیلنجرس بنگلورو کی مسلسل دوسری جیت ہے۔ اس سے پہلے آرسی بی نے ٹورنا منٹ کے اپنے پہلے میچ میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس کو 7 وکٹ سے روندا تھا۔ اس جیت کے ساتھ رائل چیلنجرس بنگلور نے پوائنٹس ٹیبل میں اپنے پہلے مقام کو محفوظ رکھا ہے۔ آرسی بی اب اپنے دونوں میچ جیت کر پوائنٹ ٹیبل میں ٹاپ پر بنی ہوئی ہے۔
چنئی سپرکنگس کے بلے بازثابت ہوئے پھسڈی
چنئی سپرکنگس کی ہارکی بنیاد تبھی رکھ دی گئی تھی جب گیند بازی کے وقت ٹیم کے اسپن گیند باز بہت مہنگے ثابت ہوئے تھے۔ ایک طرف روی چندرن اشون 2 اوور میں 22 رن خرچ کئے۔ وہیں رویندر جڈیجہ نے 3 اووروں میں 37 رن خرچ کئے اور کوئی وکٹ بھی نہیں حاصل کرپائے۔ نوراحمد نے تین وکٹ ضرور حاصل کئے، لیکن انہوں نے بھی 9 کی اکنامی ریٹ سے رن لٹائے۔ وہیں جب بلے بازی کی باری آئی تودوسرے سے پانچویں نمبرتک سارے بلے باز پھسڈی ثابت ہوئے۔ رچن رویندر نے 41 رن ضروربنائے، لیکن ٹیم کی قسمت بدلنے میں ناکام رہے۔ ایم ایس دھونی نے 16 گیندوں میں 30 رنوں کی اننگ کھیل کرفینس کا دل ضرور جیت لیا۔ انہوں نے آخری اووروں میں 3 چوکے اوردو چھکے لگائے۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔