Iran Israel War: اسرائیل نے ہفتے کی صبح ایران پر حملہ کیا۔ اسرائیل نے اس حملے میں ایران کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے کے بعد اسرائیل نے ایک بیان بھی جاری کیا ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ ایران اور اس کے اتحادی کچھ عرصے سے ان پر مسلسل حملے کر رہے تھے۔ اب ہم نے جوابی وار کیا ہے۔ ہم اپنے لوگوں اور ملک کو بچانے کے لیے کچھ بھی کریں گے۔ اس حملے کی معلومات امریکہ کو دی گئی تھیں۔ امریکہ اس پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل نے ایران کے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جہاں سے وہ اسرائیل پر حملے کرتا رہا ہے۔
اس حملے کے بارے میں IDF کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے کہا کہ “ایران کے حملوں کے جواب میں اسرائیل ان کے فوجی اڈوں پر حملہ کر رہا ہے۔ ایران اور خطے میں اس کے اتحادی 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔” جواب دینے کا حق ہے، ہم اسرائیل اور اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے جو بھی ضروری ہو گا کریں گے۔
اسرائیل میں ہائی الرٹ
IDF کے ترجمان، ڈینیل ہگاری نے کہا، “اسرائیل ان حملوں کے دوران ہائی الرٹ پر ہے۔ ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ضروری اقدام کریں گے۔” انہوں نے کہا کہ لوگوں پر ابھی تک کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ تاہم انہیں چوکنا رہنے کو کہا گیا ہے۔ اس سوال پر کہ کیا اس حملے میں امریکہ نے اسرائیل کی مدد کی، انہوں نے کہا کہ امریکہ ہمارا خاص اتحادی ہے۔
اسرائیل نے تین صوبوں میں فوجی مراکز پر کیا حملہ
ایران کے نیشنل ایئر ڈیفنس ہیڈ کوارٹر نے کہا ہے کہ اسرائیل نے تہران، خوزستان اور الام صوبوں میں فوجی مراکز پر حملہ کیا ہے۔ ہمارے فضائی دفاعی نظام نے کامیابی سے اس کا سامنا کیا ہے۔ بعض مقامات پر نقصان بھی ہوا ہے۔ تفتیش ابھی جاری ہے۔
اسرائیل نے تین بار کیا حملہ
اسکائی نیوز کے مطابق اسرائیل نے ایران پر تین طریقوں سے حملہ کیا۔ پہلے حملے میں ایران کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسرے اور تیسرے حملے میں میزائل اور ڈرون اڈوں کے ساتھ ساتھ پیداواری مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس