اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے خلاف لبنان میں محدود پیمانے پر زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔اسرائیلی توپوں نے جنوبی لبنان پر گولے برسائے جس کے ساتھ اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ اسرائیل مزید زمینی دستے حزب اللہ سے لڑنے کے لیے لبنان بھیجے گا۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان پر زمینی حملوں کے بارے میں امریکہ کو آگاہ کیا ہے۔اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے منگل کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ اس نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے اہداف کے خلاف ٹارگٹڈ زمینی کارروائی شروع کر دی ہے۔یہ اہداف سرحد کے قریب دیہات میں واقع ہیں، جو شمالی علاقوں میں اسرائیلی آبادی کے لیے فوری خطرہ ہیں۔
اسرائیلی زمینی افواج پیر اور منگل کی شب جنوبی لبنان میں داخل ہوئیں جس سے حزب اللہ کے خلاف کارروائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔یہ آپریشن کب تک جاری رہے گا اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا لیکن اسرائیلی فوج نے کہا کہ ان کے فوجی حالیہ مہینوں میں اس مشن کے لیے تربیت اور تیاری کر رہے تھے۔اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اس گروپ پر اس وقت تک حملے جاری رکھے گا جب تک کہ سرحد پر بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں کے لیے اپنے گھروں کو واپس جانا محفوظ نہ ہو جائے۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کو لبنان کی سرحد کے ساتھ (حزب اللہ کے) حملوں کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کے لیے اپنی حمایت کی پیشکش کی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون چیف کا یہ بیان اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف لبنان میں زمینی حملے شروع کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔لبنانی فوج نے اسرائیلی فوج کے زمینی حملے سے پہلے ہی خود کو لبنانی سرحد سے پیچھے ہٹا لیا ہے۔ یہ بات لبنانی سکیورٹی سے متعلق ذرائع نے بتائی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔