Bharat Express

Israel Hamas War

امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر (2 دسمبر) کو حماس کے خلاف سخت بیان دیا۔ انہوں نے حماس کو غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے حوالے سے خبردار کیا۔

اسرائیلی ٹینک اس علاقے پرحملہ کرنے کے بعد واپس لوٹ گئے۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ انھوں نے نصیرات کے شمالی علاقوں میں ہلاک شدہ فلسطینیوں کی 19 لاشیں برآمد کیں۔

اسرائیل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حزب اللہ کی جانب سے حملے کی کوشش کا جواب دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بیروت پر بمباری کی ہے

حماس کے 3 جنگجوؤں کی لاشیں ملی ہیں۔ ان میں سے ایک لاش یحی السنوار کی بھی ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

اسرائیل پرایران نے حملے کے درمیان اسلامک ریولیوشنری گارڈ کارپس (آئی آرجی سی) کا بیان آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ، حسن نصراللہ اور عباس نیلفروشان کے قتل کے جواب میں ہم نے حملے شروع کردیئے ہیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب اتوار کو لبنان میں اسرائیل کے ہوائی حملوں میں درجنوں لوگ مارے گئے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ نیتن یاہو سے کب بات کریں گے۔ امریکہ بھی حسن نصراللہ کی ہلاکت کو حزب اللہ کے لئے ایک بڑا جھٹکا مانتا ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ ’’ جنوبی لبنان کے خلاف اسرائیل کے ان وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں تقریبا 500 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں پچاس کے قریب بچے بھی شامل ہیں اور دیڑھ ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا جو نصرت پناہ گزین کیمپ میں اسکول کے اندر سے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ غزہ کی جنگ اب 11ویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے جس میں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے اعلان کے مطابق حملے میں کم از کم 40 افراد جاں بحق اور 60 زخمی ہو گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کی کمان کے مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

ایک طرف حماس اپنی شرطوں پر جنگ بندی چاہتا ہے تو وہیں دوسری جانب اسرائیل اپنی ضد پر قائم ہے ، درمیان میں امریکہ ایک ایسا راستہ نکالنے کی کوشش کررہا ہے جس پر حماس اور اسرائیل دونوں کیلئے خوشی خوشی چلنا مشکل ہورہا ہے۔