Bharat Express

Israel Hamas War

واشنگٹن نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اسرائیل کے مشورے سے فلسطینی تنظیم حماس کے ساتھ براہ راست خفیہ رابطے کئے۔ ٹرمپ کا نیا موقف سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پرسامنے آیا ہے۔

حماس اوراسرائیل کے درمیان ایک بارپھرجنگ بندی کی بات چیت ناکام ہوتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے متعلق بات چیت ہونی تھی، لیکن اسی درمیان حماس نے باضابطہ طور پر بات چیت ناکام ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

چاروں یرغمالیوں کو جیسے ہی غزہ میں ریڈ کراس کوسونپا گیا، تل ابیب کے ایک چوک پرخوشی کی لہردوڑگئی، جہاں یرغمالیوں کی فیملی اوردوست جمع ہوئے تھے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، بڑی اسکرین پرچاروں کی رہائی کولائیودکھایا گیا اورتل ابیب میں لوگوں کوروتے ہوئے، مسکراتے ہوئے اورایک دوسرے کوگلے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔

اسرائیلی حکام کے مطابق جنگ بندی کے پہلے دن غزہ سے تین خواتین یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے۔ حماس کو ہفتے کی دوپہر تک ان کے نام فراہم کرنے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ عرب سرزمین سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا کا فیصلہ جلد کیا جا نا چاہئے تاکہ ایک آزاد اور خود مختارفلسطینی ریاست کا قیام اور اس میں فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

 اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں 46 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ مہلوکین میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

اس سال 31 جولائی کواسمٰعیل ہانیہ کے قتل کے تقریباً 5 ماہ بعد اسرائیل نے اسمٰعیل ہانیہ کی موت کی ذمہ داری لی ہے۔ ساتھ ہی اسرائیل نے بڑی بات بھی کہی ہے۔

امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر (2 دسمبر) کو حماس کے خلاف سخت بیان دیا۔ انہوں نے حماس کو غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے حوالے سے خبردار کیا۔

اسرائیلی ٹینک اس علاقے پرحملہ کرنے کے بعد واپس لوٹ گئے۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ انھوں نے نصیرات کے شمالی علاقوں میں ہلاک شدہ فلسطینیوں کی 19 لاشیں برآمد کیں۔

اسرائیل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حزب اللہ کی جانب سے حملے کی کوشش کا جواب دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بیروت پر بمباری کی ہے