Bharat Express

Israel Hamas War

سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ عرب سرزمین سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا کا فیصلہ جلد کیا جا نا چاہئے تاکہ ایک آزاد اور خود مختارفلسطینی ریاست کا قیام اور اس میں فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

 اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں 46 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ مہلوکین میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

اس سال 31 جولائی کواسمٰعیل ہانیہ کے قتل کے تقریباً 5 ماہ بعد اسرائیل نے اسمٰعیل ہانیہ کی موت کی ذمہ داری لی ہے۔ ساتھ ہی اسرائیل نے بڑی بات بھی کہی ہے۔

امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر (2 دسمبر) کو حماس کے خلاف سخت بیان دیا۔ انہوں نے حماس کو غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے حوالے سے خبردار کیا۔

اسرائیلی ٹینک اس علاقے پرحملہ کرنے کے بعد واپس لوٹ گئے۔ طبی ماہرین نے بتایا کہ انھوں نے نصیرات کے شمالی علاقوں میں ہلاک شدہ فلسطینیوں کی 19 لاشیں برآمد کیں۔

اسرائیل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حزب اللہ کی جانب سے حملے کی کوشش کا جواب دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بیروت پر بمباری کی ہے

حماس کے 3 جنگجوؤں کی لاشیں ملی ہیں۔ ان میں سے ایک لاش یحی السنوار کی بھی ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

اسرائیل پرایران نے حملے کے درمیان اسلامک ریولیوشنری گارڈ کارپس (آئی آرجی سی) کا بیان آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ، حسن نصراللہ اور عباس نیلفروشان کے قتل کے جواب میں ہم نے حملے شروع کردیئے ہیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب اتوار کو لبنان میں اسرائیل کے ہوائی حملوں میں درجنوں لوگ مارے گئے۔ حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ نیتن یاہو سے کب بات کریں گے۔ امریکہ بھی حسن نصراللہ کی ہلاکت کو حزب اللہ کے لئے ایک بڑا جھٹکا مانتا ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ ’’ جنوبی لبنان کے خلاف اسرائیل کے ان وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں تقریبا 500 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں پچاس کے قریب بچے بھی شامل ہیں اور دیڑھ ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔