Bharat Express

Israel Hamas War

العربیہ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل محمد العیسی کا کہنا تھا کہ ’’اسلاموفوبیا کی بڑی وجہ مذہب کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیاں ہیں۔‘‘

اسرائیل نے امریکہ کی بات نہ مانتے ہوئے فلسطین کے رفح پرحملہ کردیا ہے۔ امریکہ نے اسرائیل کے اس قدم کے بعد اس کو دی جانے والی فوجی مدد روک دی ہے۔ 

اسرائیل نے غزہ پٹی کے رفح شہر میں فوجی آپریشن شروع کردیا ہے۔ اسی درمیان اسرائیل کے وزیراعلیٰ بنجامن نیتن یاہو نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے رفح میں آپریشن شروع کردیا ہے۔ حماس کے پرچم کو ہٹا کر اسرائیلی پرچم لگا دیئے گئے ہیں۔

حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے اس فیصلے سے قطر اور مصر کو بھی مطلع کردیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لئے تمام شرائط ماننے کے لئے تیار ہے۔

اسرائیل اور چینل کے درمیان تعلقات اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران مزید خراب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ بھی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے میں مدد کر رہا ہے۔

کئی کالج کیمپس میں طلبہ گروپوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ کچھ یونیورسٹیوں نے کہا کہ طلباء کے احتجاج میں باہر کے لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں اور پریشانی پیدا کر دی ہے۔

اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی کی نئی تجویز میں 6 ہفتوں کی جنگ بندی کی سفارش کی گئی ہے۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر حماس 20 سے زائد اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا ہے تو اس مدت کومختصرکیا جا سکتا ہے۔

رفح بارڈرپراسرائیل کے حملے کے خطرے کے درمیان اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات جاری ہے۔ جنگ بندی کے لئے اسرائیل کی تجویز پرجواب دینے کے لئے حماس کا ایک وفد مصر جا رہا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ یہ کوشش رنگ لائے گی۔

حماس گروپ کے ایک سینئر لیڈر نے کہا ہے کہ حماس، اسرائیل کے ساتھ پانچ سال یا اس سے زیادہ وقت کے لئے سیز فائر کرنے پر تیار ہے۔ اس کے علاوہ اگر1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام ہوجاتا ہے تو وہ اپنے ہتھیار ڈال دے گا اور ایک سیاسی پارٹی بن جائے گا۔

غزہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر سے مسلسل جنگ جاری ہے۔ اس کے بعد سے پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں کئی پرتشدد مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔