Bharat Express

Israel Hamas War

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا جو نصرت پناہ گزین کیمپ میں اسکول کے اندر سے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ غزہ کی جنگ اب 11ویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے جس میں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔

غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے اعلان کے مطابق حملے میں کم از کم 40 افراد جاں بحق اور 60 زخمی ہو گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کی کمان کے مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

ایک طرف حماس اپنی شرطوں پر جنگ بندی چاہتا ہے تو وہیں دوسری جانب اسرائیل اپنی ضد پر قائم ہے ، درمیان میں امریکہ ایک ایسا راستہ نکالنے کی کوشش کررہا ہے جس پر حماس اور اسرائیل دونوں کیلئے خوشی خوشی چلنا مشکل ہورہا ہے۔

سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹرڈیوڈ کوہن نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا معاہدہ اب حماس رہنما کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے یحییٰ شنوارکا نام لئے بغیرکہا کہ اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی قسمت بڑی حد تک ایک سوال ہے، جس کا جواب حماس کے رہنما دے سکتے ہیں۔

حماس نے بدھ کو فلسطینی اسلامی جہاد کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ کسی سمجھوتے سے کم کو قبول نہیں کرے گا جس میں ایک جامع جنگ بندی اور غزہ پٹی سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے علاقائی سطح پر پھیلنے کے خطرے کا ’’تصور کرنا مشکل‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی فلسطینی ریاست کو وسیع تر بین الاقوامی تسلیم کرنے اور دو ریاستی حل کے نفاذ کا آغاز ہونا چاہیے کیونکہ یہ خطے میں استحکام کا بنیادی ضامن ہے۔

ملک کی پانچ بائیں بازو کی جماعتوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ اور گولہ بارود کی فراہمی کے لیے مختلف ہندوستانی کمپنیوں کو دیے گئے تمام برآمدی لائسنس اور اجازت نامہ منسوخ کرے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا ایران کا فرض قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایران نے تہران سے 120 کلومیٹر دور مرکزی مسجد جمکاران پر سرخ جھنڈا لگا دیا ہے۔

آئی آر جی سی کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بدھ کی صبح ہونے والے حملے کی وجہ کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ہنیہ کے ساتھ اس کا باڈی گارڈ بھی مارا گیا ہے۔ ان کی رہائش گاہ پر راکٹ فائر کیا گیا۔

آئی آر جی سی نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حماس نے ہنیہ کی موت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ یہ واقعہ ایران کے نئے صدر کی تقریب حلف برداری میں ہنیہ کی شرکت اور منگل کو ایران کے سپریم لیڈر سے ان کی ملاقات کے بعد پیش آیا۔