غزہ وار
حماس نے ایک نیا بیان جاری کیا ہے جس میں امریکی الزامات کو مسترد کیا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کو روک رہی ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ بلنکن کا یہ دعویٰ کہ وہ معاہدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے ’گمراہ کن‘ ہے۔ گروپ نے زور دیا کہ وہ ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے بے چین ہے اور جون میں پیش کیے جانے والے امریکی اور اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ جنگ بندی کے فریم ورک کے لیے پرعزم ہے۔
حالانکہ، فلسطینی گروپ نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے پیش کی جانے والی تازہ ترین تجویز میں پہلے کے فریم ورک سے متصادم نئی دفعات شامل ہیں۔ حماس نے کہا کہ شرائط کو تبدیل کرکے، امریکہ اسرائیل کے تئیں ’اندھا تعصب‘ دکھا رہا ہے اور اس کے مطالبات کو تسلیم کر رہا ہے، اور اسے ’’ہمارے لوگوں کو ختم کرنے اور بے گھر کرنے کے مقاصد کے حصول میں، نِہتّے شہریوں کے خلاف مزید جرائم کا ارتکاب کرنے‘‘ کے قابل بنا رہا ہے۔
جاری جنگ کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے: السیسی
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے علاقائی سطح پر پھیلنے کے خطرے کا ’’تصور کرنا مشکل‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی فلسطینی ریاست کو وسیع تر بین الاقوامی تسلیم کرنے اور دو ریاستی حل کے نفاذ کا آغاز ہونا چاہیے کیونکہ یہ خطے میں استحکام کا بنیادی ضامن ہے۔
السیسی نے ایک بیان میں کہا، ’’وقت آ گیا ہے کہ جاری جنگ کو ختم کیا جائے، اور حکمت کا سہارا لیا جائے، اور امن اور سفارت کاری کی زبان کو برقرار رکھا جائے۔‘‘ السیسی نے ایک بیان میں کہا کہ تمام فریقوں کو ’’علاقائی سطح پر پھیلنے والے تنازعے کے خطرے‘‘ سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
بلنکن مصری دارالحکومت میں غزہ کی جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر ممکنہ پیش رفت کے لیے اس ہفتے کے آخر میں ہونے والی بات چیت کے لیے زور دے رہے تھے، جس میں تنازعہ کے بڑے حصے حل نہیں ہوئے۔
نیتن یاہو کو ڈیل ہونے کا یقین نہیں
اسرائیل کی والہ نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں قیدیوں کے رشتہ داروں سے کہا ہے کہ انہیں ’’یقین نہیں‘‘ کہ جنگ بندی ہو گی۔ نیتن یاہو نے بدھ کے روز ایک ملاقات میں قیدیوں کے اہل خانہ سے کہا کہ ’’مجھے یقین نہیں ہے کہ کوئی معاہدہ ہوگا، لیکن اگر کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو وہ معاہدہ ہوگا جو اسرائیل کے اسٹریٹجک اثاثوں کو محفوظ رکھتا ہے۔‘‘ نیتن یاہو نے کہا کہ ’’بہت زیادہ‘‘ دباؤ کے باوجود اسرائیل ’’کسی بھی حالت میں‘‘ علاقے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
بھارت ایکسپریس۔