Bharat Express

Gaza Under Attack

اسرائیل اور چینل کے درمیان تعلقات اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران مزید خراب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ بھی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے میں مدد کر رہا ہے۔

ترک وزارت تجارت نے کہا کہ انقرہ نے اس سے قبل اپریل میں اسرائیل کو 54 پروڈکٹ کو گروپس کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی ،کیونکہ اسرائیلی حکومت نے بین الاقوامی جنگ بندی کی کوششوں کو نظر انداز کیا تھا

اقوام متحدہ کے اجلاس میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے کہا کہ ہندوستان دو ریاستی حل کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے، جہاں فلسطین کے لوگ محفوظ سرحدوں کے اندر ایک آزاد ملک میں رہ سکیں گے۔

کئی کالج کیمپس میں طلبہ گروپوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ کچھ یونیورسٹیوں نے کہا کہ طلباء کے احتجاج میں باہر کے لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں اور پریشانی پیدا کر دی ہے۔

غزہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر سے مسلسل جنگ جاری ہے۔ اس کے بعد سے پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں کئی پرتشدد مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔

چند ایام قبل اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں اپنی خونی کاروائیاں  ختم کرتے ہوئے خان یونس شہر کو چھوڑ دیا تھا۔ اس کے بعد عالمی ادارہ صحت کی ٹیم یہاں پہنچ گئی ہے۔

سید جلال الدین نے کہا کہ حماس سے جنگ تھی تو ہوتی اور جو جنگی قوانین ہیں ان پر عمل کیا جاتا لیکن گریٹر اسرائیل بنانے کا خواب لیے اسرائیل غزہ میں نسل کشی پر آمادہ ہے۔

غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف لائی گئی قرارداد کی حمایت میں 28 ممالک نے ووٹ دیا جب کہ 13 ممالک نے اس میں حصہ نہیں لیا۔ اس تجویز کے خلاف ووٹ دینے والے ممالک کی تعداد 6 تھی۔

اقوام متحدہ نے بھی سرحد کھولنے کا خیر مقدم کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے گل بارڈر کھول دیا ہے، اسے ایریز کراسنگ کہا جاتا ہے۔ اس کراسنگ کے ذریعے حماس نے اسرائیل پر حملہ کر کے 1200 سے زائد افراد کو ہلاک کیا اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا۔

حملے کے فوراً بعد سائپرس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امدادی سامان کے ساتھ بھیجے گئے جہاز واپس لوٹ رہے ہیں اور تقریباً 240 ٹن امدادی سامان جہاز سے نہیں اتارا جا سکا۔