Bharat Express

Gaza Under Attack

صلاح الدین روڈ جنوبی غزہ کے ایک شہر رفح کے جنوب سے گزرتی ہے جہاں اسرائیلی افواج اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل رفح کو فلسطینی جنگجو گروپ حماس کا آخری گڑھ سمجھتا ہے۔

امریکی تجویز میں پائیدار جنگ بندی ہے نہ ہی غزہ کی پٹی سے مکمل اسرائیلی انخلا شامل ہے،یہ ایک سازش ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ تین مراحل کے درمیان باہمی ربط اور ٹائم ٹیبل بھی موجود نہیں ہے۔ یہ 42 دنوں کے لیے جنگ بندی ہے جس میں متعدد قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ کچھ اہل علاقوں سے دشمن کا انخلا شامل ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ کے بعد بنگلہ دیش میں کوکا کولا کی فروخت میں تقریباً 23 فیصد کمی آئی ہے۔ حالیہ مہینوں میں پورے صفحے کے اخباری اشتہارات سے لے کر نیوز ویب سائٹس پر نمایاں جگہوں تک کمپنی نے ملک میں اپنی اشتہاری مہم کو تیز کر دیا ہے۔

مسجد اقصیٰ کمپلیکس جسے یہودیوں میں ٹمپل ماؤنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، مسلمانوں اور یہودیوں کے لیے یکساں اہمیت رکھتا ہے۔ اس حوالے سے دونوں کے درمیان ایک طویل مدت سے تنازعہ چل رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری  جنرل  انتونیو گوٹیرس کی طرف سے جاری اس  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حماس کا 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں اچانک حملہ اور غزہ میں اسرائیل کی زبردست فوجی جوابی کارروائیوں کے نتیجے میں بچوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں میں 155 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں 7 اکتوبر کو ہونے والے تشدد اور گزشتہ سال کے اختتام کے درمیان کے وقت کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ تنازعہ کے دوران دونوں فریقوں کی جانب سے حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں اور جرائم کی وسیع رینج کو نمایاں کرتا ہے۔

ہفتہ کے روز غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36,801 ہو گئی ہے جب کہ 83,680 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ایگر نے کہا کہ ہمارا بنیادی کام طبی امداد فراہم کرنا، پانی کی فراہمی بحال کرنا اور لوگوں کو ہنگامی مدد فراہم کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہم غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کی حمایت کرتے ہیں۔

بدھ کے روز غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں 14 بچوں سمیت کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس پر واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل ’ریڈ لائن‘ پار کر رہا ہے۔

حماس نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کو ان جرائم کی پوری ذمہ داری قبول کرنی چاہیے جو انسانیت کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔