فلسطینیوں پر اسرائیل کا ظلم جاری
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ غزہ میں الشطی پناہ گزین کیمپ اور تفہ محلے پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 42 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیل نے الشطی کے سات گھروں پر حملہ کیا، جس میں 24 فلسطینی شہید ہو گئے۔ وہیں تفہ میں ہوئے حملے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
فوٹیج میں الشطی کیمپ میں دکھائی دے رہی ہے تباہی
مقامی میڈیا کی جانب سے شیئر کی گئی فوٹیج میں اسرائیل کے الشطی پناہ گزین کیمپ پر حملے کی وجہ سے ہونے والی تباہی کو دکھایا گیا ہے جہاں کم از کم 24 فلسطینیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
Scores of innocent civilians, predominantly women and children, were killed in the blink of an eye this afternoon in a massive Israeli airstrike targeting a residential square in the Al Shati refugee camp in Gaza City this afternoon. pic.twitter.com/tJdniRdkEp
— Quds News Network (@QudsNen) June 22, 2024
الشطی پناہ گزین کیمپ میں متاثرین تک پہنچنا ’بہت مشکل‘
غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے الجزیرہ کو بتایا کہ شاتی پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی گولہ باری کے متاثرین تک پہنچنا ’بہت مشکل‘ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہری دفاع کی صلاحیت تباہی کے پیمانے کے مقابلے میں محدود ہے۔ ریسکیو ٹیمیں اب بھی ملبے تلے لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ بسال نے کہا کہ ملبے تلے دبے افراد کی تعداد معلوم نہیں ہے۔ گولہ باری کی شدت کو ظاہر کرتے ہوئے رہائشی چوک خاک میں بدل گیا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے کیمپ میں متعدد رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے۔
حماس نے اسرائیلی فوج کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔ حماس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں بے دفاع شہریوں کو وحشیانہ نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اور الشطی کیمپ، المواسی اور رفح میں نئے قتل عام کیے ہیں۔ حماس نے کہا کہ ان جرائم کے لیے عالمی برادری سے زیادہ موثر کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ قبضے کو اپنے جرائم اور خلاف ورزیوں کو روکنے پر مجبور کیا جا سکے۔ اس نے کہا کہ اسرائیلی قبضے کو ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف اپنی خلاف ورزیوں کی قیمت چکانا پڑے گی، اور یہ جرائم فلسطینیوں کے ارادے کو نہیں توڑیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔