Bharat Express

Gaza-Israel

اسرائیل اور چینل کے درمیان تعلقات اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران مزید خراب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ بھی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے میں مدد کر رہا ہے۔

کئی کالج کیمپس میں طلبہ گروپوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ کچھ یونیورسٹیوں نے کہا کہ طلباء کے احتجاج میں باہر کے لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں اور پریشانی پیدا کر دی ہے۔

غزہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ سال اکتوبر سے مسلسل جنگ جاری ہے۔ اس کے بعد سے پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں کئی پرتشدد مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔

سید جلال الدین نے کہا کہ حماس سے جنگ تھی تو ہوتی اور جو جنگی قوانین ہیں ان پر عمل کیا جاتا لیکن گریٹر اسرائیل بنانے کا خواب لیے اسرائیل غزہ میں نسل کشی پر آمادہ ہے۔

غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف لائی گئی قرارداد کی حمایت میں 28 ممالک نے ووٹ دیا جب کہ 13 ممالک نے اس میں حصہ نہیں لیا۔ اس تجویز کے خلاف ووٹ دینے والے ممالک کی تعداد 6 تھی۔

حملے کے فوراً بعد سائپرس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امدادی سامان کے ساتھ بھیجے گئے جہاز واپس لوٹ رہے ہیں اور تقریباً 240 ٹن امدادی سامان جہاز سے نہیں اتارا جا سکا۔

صدر کی ڈیموکریٹک پارٹی کو خدشہ ہے کہ بائیڈن کے لیے مسلمانوں کی کم ہوتی حمایت ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

کونسل کے 10 منتخب اراکین کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو روس اور چین کی حمایت حاصل ہے، یہاں تک کہ دونوں ممالک نے جمعہ کے روز غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی امریکی قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے فون پر بات کی اور ان سے رفح میں آپریشن نہ کرنے پر زور دیا اور غزہ کے جنوبی شہر رفح میں حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے متبادل راستہ تلاش کرنے کی درخواست کی۔ اسرائیلی حکام کی ٹیم اس پر بات چیت کے لیے واشنگٹن پہنچی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈچ بادشاہ نے کہا کہ یہ عجائب گھر ہمیں دکھاتا ہے کہ یہود دشمنی کے کیا تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا کہ میوزیم نے "ایک واضح اور طاقتور پیغام بھیجتا ہے،یاد رکھیں، نفرت، یہود دشمنی اور نسل پرستی سے پیدا ہونے والی ہولناکیوں کو یاد رکھیں۔