Bharat Express

Gaza-Israel

یاسر عرفات فاؤنڈیشن بورڈ کے چیئرمین احمد سوبوح نے کہا کہ انہوں نے بقا، فتح اور ’ہمارے حقوق اور آزاد ریاست‘ کو عالمی سطح پر سب سے آگے رکھنے کے لیے قومی اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔

ایران کی فضائی دفاعی فورس نے ایک بیان جاری کیا جس میں حملوں کی مذمت کی گئی، جس میں اسرائیل پر خطے میں کشیدگی بڑھانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا گیا۔

اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ شمالی غزہ میں لوگ بس مرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ الگ تھلگ، افسردہ اور تنہا محسوس کر رہے ہیں۔ وہ ایک گھنٹے سے دوسرے گھنٹے تک زندہ رہتے ہیں، ہر لمحہ موت سے ڈرتے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے تھے اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ جواب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر حملہ کیا جا رہا ہے۔

اسرائیل کئی بار ایران کو دھمکیاں دے چکا ہے لیکن ابھی تک حملہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ درحقیقت ایران مشرق وسطیٰ میں بڑی  حکمت عملی سے کام کر رہا ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے الزام لگایا کہ اسرائیلی فورسز نے رات کے دوران ’’دو وحشیانہ قتل عام‘‘ کا ارتکاب کرتے ہوئے ایک مسجد اور ایک اسکول کی پناہ گاہ پر بمباری کی اور کم از کم 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ وہیں، ٹیلی گرام پر بتایا گیا کہ وسطی غزہ میں ہونے والے حملوں میں تقریباً 93 دیگر زخمی ہو گئے۔

لبنانی وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے سبب لاکھوں لبنانی محفوظ مقام پر منتقلی کے لیے اس شاہراہ کا استعمال کرتے تھے۔دوسری جانب اسرائیل ڈیفنس فورسز نے گزشتہ روز لبنانی مسلح گروپ حزب اللّٰہ پر فوجی ساز و سامان کو لبنان میں لے جانے کے لیے کراسنگ کا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

یہودی ریاست کی جانب سے لبنان میں زمینی فوجی آپریشن کے اعلان کے بعد اسرائیل پر ایران نے حملہ کیا تھا۔ 23 ستمبر سے اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملے تیز کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی لبنانی تنظیم حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے کہا کہ اس نے کاتیوشا راکٹوں سے سرحد کے ساتھ متعدد مقامات کو نشانہ بنایا ہے، جن میں کئی فضائی دفاعی اڈے اور اسرائیلی آرمرڈ بریگیڈ کا ہیڈکوارٹر بھی شامل ہے۔

اقوام متحدہ (یواین) میں ووٹنگ اسرائیل کے لئے ایک چیلنج پیش کرتا ہے اوربین الاقوامی برادری میں ملک کی صورتحال کو مزید کمزورکرسکتا ہے۔