Bharat Express

Gaza-Israel

امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے فون پر بات کی اور ان سے رفح میں آپریشن نہ کرنے پر زور دیا اور غزہ کے جنوبی شہر رفح میں حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے متبادل راستہ تلاش کرنے کی درخواست کی۔ اسرائیلی حکام کی ٹیم اس پر بات چیت کے لیے واشنگٹن پہنچی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈچ بادشاہ نے کہا کہ یہ عجائب گھر ہمیں دکھاتا ہے کہ یہود دشمنی کے کیا تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا کہ میوزیم نے "ایک واضح اور طاقتور پیغام بھیجتا ہے،یاد رکھیں، نفرت، یہود دشمنی اور نسل پرستی سے پیدا ہونے والی ہولناکیوں کو یاد رکھیں۔

بشنیل نے اس المناک واقعے کی ویڈیو کو ٹویچ پر لائیو اسٹریم کیا، لیکن بعد میں اسے ہٹا دیا گیا۔ فوٹیج میں مبینہ طور پر اسے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف جاتے ہوئے اور خود پر لکوڈ ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

میکسویل کے والد نے یہ بھی کہا کہ ان کے بڑے بیٹے کے مطابق میکسویل کی لاش کو کیرالہ لانے میں چار دن لگیں گے کیونکہ کچھ رسمی کارروائیاں اور کاغذی کارروائی مکمل کرنی ہے۔

اسرائیل میں ہندوستان کے سفارتخانے کی طرف سے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے تمام ہندوستانی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فی الحال محفوظ مقام پر چلے جائیں ۔سفارتخانہ کی جانب سے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں اس نمبر پر رابطہ کریں۔

جے شنکر نے کہا، ’’دوسرا نکتہ، جیسا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی، یہ ضروری ہے کہ اسرائیل کو شہری ہلاکتوں کے بارے میں بہت محتاط رہنا چاہیے تھا۔

اینٹنی بلنکن جمعرات کی شام واشنگٹن سے مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں۔ ان کے دورے میں اسرائیل بھی شامل ہے۔عہدے دار نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم انٹونی بلنکن اس سے قبل متعدد عرب ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔ سات اکتوبر کے بعد یہ بلنکن کا خطے کا چوتھا اور اسرائیل کا پانچواں دورہ ہوگا۔

نئی قانون سازی نے حکومت اور وزراء کے فیصلوں کو منسوخ کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے پاس موجود ٹولز میں سے ایک کو ہٹا دیا تھا، لیکن تمام نہیں۔ اس نے عدالت کی ایسے فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کی اہلیت کو چھین لیا جو اسے "غیر معقول" سمجھتے تھے۔لیکن اب عدالت نےا س قانون کو ہی منسوخ کردیا ہے۔

جمہوری ملک میں انتخابات کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔ الیکشن جیتنا ہر سیاسی جماعت کا مقصد ہوتا ہے۔ اس کے لیے پالیسیوں سے سمجھوتہ تک کر لیے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انتخابات کے دوران دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے کا خدشہ رہتا ہے۔

ایران نے اسرائیل کے لیے ڈھال بن کر کھڑے امریکہ کو بھی جنگ کی آگ میں جلانے کی دھمکی دی ہے۔ دوسری جانب بحیرہ عرب میں اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے امریکی فوجی دستوں کی تعیناتی بڑھ رہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران یا اس کی حمایت یافتہ شدت پسند تنظیمیں کسی امریکی ملازم پر حملہ کرتی ہیں تو امریکہ اپنے لوگوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے۔