مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی نے کیا خبردار
قاہرہ: مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی یکطرفہ کارروائی مشرق وسطیٰ میں ایک وسیع علاقائی جنگ کو جنم دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منگل کے واقعات نے خطرناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے علاقائی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے فوری جنگ بندی کے لیے عالمی برادری اور بااثر طاقتوں سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔
میدبولی نے زور دے کر کہا کہ مصر لبنان میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کی مذمت کرتا ہے اور لبنان کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے۔ مصری کابینہ نے لبنان اور غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ کشیدگی کم کرنے کے لیے ایک ضروری قدم ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ منگل کی رات حزب اللہ کے حامی ایران کی طرف سے اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ کیا گیا تھا۔ اسرائیل کے چینل 13 ٹی وی کی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے کم از کم 200 زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، جس سے ملک بھر میں سائرن بج گئے اور لاکھوں لوگوں کو پناہ گاہوں میں بھیجا گیا۔
ایران نے کہا کہ یہ بمباری حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اور ایرانی پاسداران انقلاب کے کور کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عباس نیلفروشان کی شہادت کے ردعمل میں کی گئی۔
ایرانی حملے کے چند گھنٹے بعد، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سیکورٹی کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا، ’’ایران نے آج رات بہت بڑی غلطی کی ہے، اور اسے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘
یہودی ریاست کی جانب سے لبنان میں زمینی فوجی آپریشن کے اعلان کے بعد اسرائیل پر ایران نے حملہ کیا تھا۔ 23 ستمبر سے اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملے تیز کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی لبنانی تنظیم حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اور ان کے کئی ساتھی گزشتہ جمعے کو بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک اہم حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ اس ہفتے اسرائیل نے جنوبی لبنان میں بھی زمینی فوجی کارروائی شروع کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔