Bharat Express

Middle East

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل اور غزہ تنازع میں جنگ بندی کی نئی تجویز کو آگے بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ پہنچنے والے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ واشنگٹن کے اعلیٰ عہدیدار اردن اور قطر جانے سے پہلے  آج  مصر اور اسرائیل کا دورہ کریں گے، وہ اس خطے کا آٹھواں دورہ شروع کر رہے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر (مجلس) نے کہا کہ اگر اسرائیل یا اس کے حامیوں کی جانب سے کسی قسم کا حملہ یا کسی اور قسم کی ڈھٹائی کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ہندوستان کی طرف سے ایران اوراسرائیل سے متعلق ٹریول ایڈوائزری بھی جاری کردی گئی ہے۔ اس میں شہریوں سے ان دونوں ہی ممالک کا سفر کرنے سے بچنے کو کہا گیا ہے۔

مڈل ایسٹ سے لیکر یورپ  تک  جنگ جاری ہے ۔ روس یوکرین کی جنگ ہو یا  حماس اسرائیل کی یا پھر حوثیوں کے خلاف بحر احمر میں جنگ ہو، ان تمام جنگوں میں امریکہ واحد ایسا ملک ہے جو ہر جگہ موجود ہے۔ اسرائیل حماس جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

اینٹنی بلنکن جمعرات کی شام واشنگٹن سے مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں۔ ان کے دورے میں اسرائیل بھی شامل ہے۔عہدے دار نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم انٹونی بلنکن اس سے قبل متعدد عرب ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔ سات اکتوبر کے بعد یہ بلنکن کا خطے کا چوتھا اور اسرائیل کا پانچواں دورہ ہوگا۔

ہندوستانی طیارے کئی بار ایران کی فضائی حدود میں داخل ہوچکے ہیں، پائلٹس کو سگنلنگ کی خرابی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹور وینس لینڈ نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین نے حالات کو قابو میں لانے کے لیے کچھ اقدامات کیے ہیں ۔لیکن یکطرفہ کارروائیوں سے دشمنی کو ہوا ملتی ہے۔

عراقی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "عراقی حکومت نے سفارتی ذرائع سے سویڈش حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ سویڈش کی سرزمین پر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعے کے دوبارہ ہونے کی صورت میں سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی ضرورت ہوگی۔

ہرزوگ نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کا شکریہ ادا کرتا ہے کہ وہ اسرائیل اور مملکت سعودی عرب کے درمیان پرامن تعلقات قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے ،جو خطے اور مسلم دنیا میں ایک سرکردہ ملک ہے۔ ہم اس لمحہ کے آنے کے لیے دعا کرتے ہیں۔

بھارتی حکومت کے پریس انفارمیشن بیورو(پی آئی بی) کے حوالے سے پیش کردہ مضمون میں کہا گیا ہے کہ جب خلیج کی بات آتی ہے تو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جارحانہ انداز میں ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینےکی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔