اسرائیل-حزب اللہ جنگ
بیروت: حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد کے قریب دن بھر جاری رہنے والی جھڑپ میں 17 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ گروپ نے یہ بھی کہا کہ تقریباً 10 گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد حزب اللہ کے جنگجو اسرائیلی فوجیوں کو جنوب مشرقی گاؤں عدیشہ اور کفر کیلا کی طرف پیش قدمی روکنے میں کامیاب ہو گئے۔
خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق لبنانی اور حزب اللہ کے ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے سرحدی لائن سے پیچھے ہٹنے کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپوں کی شدت میں کمی آئی اور یہ صرف راکٹ اور توپ خانے سے فائرنگ تک محدود رہی۔
لبنانی عسکری ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج عدیشہ اور کفر کیلی کے گاؤں میں داخل ہوگئی ہے۔ جس کے بعد جمعرات کی دو پہر حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔
تقریباً 50 اسرائیلی فوجیوں نے لبنان اور اسرائیل کو الگ کرنے والی بلیو لائن کو عبور کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ توپ خانے سے گولہ باری اور فضائی حملے کیے گئے، جس میں علاقے کے کئی شہروں اور گاؤں کو نشانہ بنایا گیا۔
حزب اللہ نے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے جمعرات کے روز عدیشہ اور کفر کیلی کے گاؤں کے قریب اسرائیلی فوجیوں کو راکٹوں اور توپ خانے سے نشانہ بنایا۔
لبنانی جنگجو گروپ نے کہا کہ اس نے جمعرات کے روز 30 فوجی آپریشن شروع کیے، جس میں شمالی اسرائیل میں درجنوں مقامات، کمانڈ سینٹرز اور توپ خانے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک جھڑپوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
چند روز قبل اسرائیلی فوج نے لبنان میں ’محدود‘ زمینی کارروائی شروع کی تھی، جس کے نتیجے میں لبنان کی جنوبی سرحد پر حزب اللہ کے ارکان کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 23 ستمبر سے اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملے تیز کر دیے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی لبنانی تنظیم حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔
27 ستمبر کو بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک بڑے حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اور ان کے کئی ساتھی شہید ہو گئے تھے۔
8 اکتوبر 2023 کو حزب اللہ نے غزہ میں حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پر راکٹ برسانا شروع کر دیے۔ تازہ ترین پیش رفت اسی تنازع کی توسیع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔