اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے آج جمعے کو علی الصبح لبنان میں “المصنع” سرحدی گزر گاہ کے اطراف بم باری کی۔ اس کے نتیجے میں لبنان اور شام کے درمیان بین الاقوامی ہائی وے بند ہو گئی۔البقاع کے علاقے میں واقع یہ گزر گاہ لبنان اور شام کے درمیان راستہ عبور کرنے کی اہم ترین راہ داری شمار ہوتی ہے۔ اسرائیل نے شام اور لبنان کے بیچ شہری گزر گاہوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے کہ یہ “حزب اللہ” کی جانب سے استعمال کی جا رہی ہیں۔ اسی طرح اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز مطالبہ کیا تھا کہ ان گزر گاہوں پر ٹرکوں کی سخت جانچ پڑتال کی جائے۔لبنانی وزیرِ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے سے لبنان سے شام جانے والی سڑک بند ہو گئی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق لبنانی وزیرِ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ مسنا بارڈر کراسنگ کے قریب آج صبح ہونے والی اسرائیلی بم باری سے لبنان سے شام جانے والا زمینی راستہ منقطع ہو گیا۔ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے سرحدی کراسنگ کے قریب لبنانی علاقے میں بم باری کی، جس سے شاہراہ پر 4 میٹر چوڑا گڑھا پڑ گیا۔
آثار الضربة الإسرائيلية على طريق #المصنع#lebanon24 pic.twitter.com/S3Oi94FOtp
— Lebanon 24 (@Lebanon24) October 4, 2024
لبنانی وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے سبب لاکھوں لبنانی محفوظ مقام پر منتقلی کے لیے اس شاہراہ کا استعمال کرتے تھے۔دوسری جانب اسرائیل ڈیفنس فورسز نے گزشتہ روز لبنانی مسلح گروپ حزب اللّٰہ پر فوجی ساز و سامان کو لبنان میں لے جانے کے لیے کراسنگ کا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔لبنانی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق 3 لاکھ سے زیادہ افراد جن میں بڑی اکثریت شامی تھی، اسرائیل کی بڑھتی ہوئی بم باری سے بچنے کے لیے گزشتہ 10 دنوں کے دوران مسنا بارڈر کراسنگ سے لبنان سے شام میں داخل ہوئے۔
بھارت ایکسپریس۔