جنین اور ویسٹ بینک میں متعدد فلسطینی ہلاک
یروشلم: اسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنے فوجی آپریشن کو وسعت دی ہے۔ یہ اطلاع اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز دی۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے شمالی مغربی کنارے میں نابلس شہر کے قریب واقع ﺗﻴﻤﻴﻤﻮن قصبے پر چھاپہ مارا۔ یہ چھاپہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فضائی حملے میں 10 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد کیا گیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے اس دوران ایک M-16 رائفل اور میگزین بھی برآمد کیا۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نابلس کے مزید چار قصبوں اور گاؤں پر چھاپے مارنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ادھر مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر جنین میں بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق اسرائیلی فوج اور بلڈوزر جنین میں داخل ہوئے جس سے متعدد خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل ہونے پر مجبور ہونا پڑا۔ فوجیوں نے شہر کی مرکزی سڑک کو روکنے کے لیے مٹی کے ٹیلے کھڑے کر دیے ہیں۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے جنین پناہ گزین کیمپ میں ایک 73 سالہ فلسطینی شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس واقعہ سے علاقے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے 21 جنوری کو جنین میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا، جسے اس نے ’انسداد دہشت گردی آپریشن‘ کا نام دیا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اس کارروائی میں اب تک کم از کم 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے طوباس شہر کے قریب ﺗﻴﻤﻴﻤﻮن اور الفارعہ پناہ گزین کیمپوں پر بھی دھاوا بول دیا اور ان علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے الفارعہ کیمپ میں کئی خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا اور عمارتوں کو فوجی چوکیوں میں تبدیل کر دیا۔ اس کے علاوہ، اسرائیلی فوجیوں پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے الفارعہ کیمپ سے ایک بیمار فلسطینی کو نکالنے کی کوشش میں ڈاکٹروں کو روک دیا۔
اس فوجی آپریشن کی وجہ سے اسکول بھی بند کر دیے گئے۔ جنین میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک 16 سالہ فلسطینی لڑکے سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ آپریشن فلسطینی عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کو کچلنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے درمیان یہ تنازع کچھ عرصے سے جاری ہے جس میں دونوں فریقوں کے درمیان بڑے پیمانے پر تشدد دیکھا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔