Bharat Express

Gaza Ceasefire: اسرائیلی ٹینکوں نے روکاغزہ واپسی کاراستہ، ہزاروں فلسطینیوں نے سڑکوں پر ڈالے ڈیرے

قطر اور مصر کے ثالث لاکھوں فلسطینیوں کو شمال میں واپس جانے کی اجازت دینے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے  ذریعہ حماس سے یہود کے زندہ ہونے کے ثبوت  کا مطالبہ کیا ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ حماس نے مصریوں کو یہ ثبوت دے دیے ہیں۔

اسرائیای ٹنکو ں نے روکاغزہ واپسی کا راستہ

تل ابیب: اسرائیل نے حماس پر جنگ بندی معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے غزہ پٹی کے شمال میں بے گھر ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے سے روک دیا ہے۔ فلسطینیوں نے رات سڑکوں پر اس امید پر گزاری کہ صبح اسرائیلی فوج انہیں غزہ میں داخل ہونے دے گی۔

بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ساحلی سڑک کو بند کر دیا ہے جہاں سے لوگوں کو شمال کی طرف جانا تھا۔ فلسطینی طبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر ہلاک اور دیگر کو زخمی کر دیا۔ یہ بے گھر شہری وسطی غزہ میں اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب حماس نے ہفتے کے روز چار اسرائیلی خواتین فوجیوں کو ایک معاہدے کے تحت رہا کیا جس کے بدلے میں اسرائیل نے 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔ اس تبادلے کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ غزہ کے شہریوں کو اس وقت تک شمالی غزہ پٹی میں داخل نہیں ہونے دے گا جب تک شہری اربیل یہود کی رہائی کے انتظامات نہیں کیے جاتے۔

یہود کو سنیچر کی ریلیز لسٹ میں شامل کیا جانا تھا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس کا نام کیوں چھوڑا  دیا گیا۔  حماس نے دعویٰ کیا کہ یہود زندہ ہے اور اسے اگلے  سنیچرکو رہا کیا جائے گا۔ اسرائیل کے مطابق حماس نے تمام زندہ شہری خاتون بندیوں سے پہلے خاتون یرغمال فوجیوں کو رہا کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت دی جانی تھی۔ ان میں سے 1 ملین سے زیادہ جنگ کی شروعات میں بے گھر ہو گئے تھے۔

اس دوران، النصیرات پناہ گزین کیمپ میں العودہ اسپتال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہفتے کے روز البریج مہاجر کیمپ کے داخلی دروازے کے قریب ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ اسپتال نے بتایا کہ  شمالی غزہ کی طرف واپسی کی امید رکھنے والے شہریوں کے ہجوم کو نشانہ بنا  کر اسرائیلی فائرنگ  میں النصیرات کیمپ کے مغرب میں طباء النواری کے علاقے میں دو دیگر نوجوان زخمی ہو گئے ۔

قطر اور مصر کے ثالث لاکھوں فلسطینیوں کو شمال میں واپس جانے کی اجازت دینے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے  ذریعہ حماس سے یہود کے زندہ ہونے کے ثبوت  کا مطالبہ کیا ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ حماس نے مصریوں کو یہ ثبوت دے دیے ہیں۔

حالانکہ، اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک اربیل یہود نامی ایک قیدی کو رہا نہیں کیا جاتا، جس کی شناخت اسرائیلی شہری کے طور پر کی گئی ہے،  تب تک اسرائیلی فوجی نیتزاریم سے نہیں ہٹیں گے  اور اس کے بعد ہی فلسطینی شمالی غزہ واپس جا سکیں گے۔

19 جنوری کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اب تک دو بار قیدیوں کا تبادلہ ہو چکا ہے۔ پہلے تبادلے میں تین خواتین اسرائیلی یرغمالیوں اور 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ معاہدے کی شرائط کے تحت، اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران غزہ میں قید ہر اسرائیلی فوجی کے بدلے میں 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے  اور کسی خاتون یرغمالی کے بدلے میں 30 ​​قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read