Bharat Express

Gaza Ceasefire

شمالی غزہ میں جبالیا، بیت حنون اور بیت لاہیا کا محاصرہ 70 روز سے جاری ہے جبکہ صیہونی فورسز کی جانب سے المواصی کیمپ پر بھی بمباری کی گئی۔اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں  کے دوران مزید 50 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔

اسرائیل اور حماس کی لڑائی کو روکنے اور بقیہ یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ حماس کا زور جنگ کے خاتمے اور تمام آئی ڈی ایف فورسز کو واپس بلانے پر رہا ہے۔ دوسری جانب نیتن یاہو نے ان شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔ حماس ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج کو واپس بلا لے گا۔

اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ شمالی غزہ میں لوگ بس مرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ الگ تھلگ، افسردہ اور تنہا محسوس کر رہے ہیں۔ وہ ایک گھنٹے سے دوسرے گھنٹے تک زندہ رہتے ہیں، ہر لمحہ موت سے ڈرتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کو رکوانے کی کوششوں پر بات چیت کے لیے بدھ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔سعودی الاخباریہ چینل نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی فوٹیج نشر کی ہے، جو ریاض میں ایرانی وزیر اور ان کے وفد کا استقبال کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فلسطین کے لوگوں کے لیے ہندوستان کی مسلسل حمایت کا بھی اظہار کیا۔

فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ ایک اسرائیلی جنگی طیارے نے دیر البلاح شہر کے مشرق میں المنفالوتی اسکول کے قریب میزائل سے حملہ کیا۔ اس دوران، اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم راہداری میں درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک اور سینکڑوں انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔

مصری سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی وفود نے قاہرہ میں ملاقاتوں کا نیا دور شروع کیا، جس کا مقصد غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع کو ختم کرنا اور جنگ بندی کی تجویز پر اختلافات کو دور کرنا ہے۔

16 اگست کو غزہ جنگ بندی مذاکرات کے ثالث امریکہ، مصر اور قطر نے دوحہ میں دو روزہ بات چیت کی اور غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز پیش کی تھی۔ ثالثوں نے کہا ہے کہ بات چیت تعمیری اور مثبت ماحول میں ہوگی۔