اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو
تل ابیب: اسرائیل کی قومی سلامتی کی کابینہ نے جمعرات کے روز ایک اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلاس میں حماس کے ساتھ جاری جنگ روکنے کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔ سیکورٹی کابینہ کا اجلاس اسرائیلی سیکورٹی فورسز یعنی آئی ڈی ایف ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوگا۔
اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ فلاڈیلفیا اور نیٹزرم کوریڈور میں اپنی افواج کے انخلاء کی اجازت نہیں دے گا۔ اسرائیل کے رویے کی وجہ سے رواں ہفتے ہونے والے قاہرہ کی ثالثی کے مذاکرات ناکام ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اتوار سے منگل تک مشرق وسطیٰ میں تھے (7 اکتوبر کے بعد سے اعلیٰ امریکی عہدیدار کا مشرق وسطیٰ کا یہ نواں دورہ ہے)۔
بلنکن نے اعلیٰ اسرائیلی قیادت سے کئی ملاقاتیں کیں۔ جس میں صدر اساق ہرزوگ، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ شامل تھے۔ انہوں نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم سے بھی ملاقات کی۔
19 اگست کو یروشلم میں بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ 3 گھنٹے کی ملاقات کے بعد، امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اسرائیلی فریق امن کے حصول کے لیے امریکہ کی جانب سے پیش کردہ ’’ثالثی کی تجویز‘‘ پر راضی ہو گیا ہے۔
نیتن یاہو نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ فلاڈیلفیا کوریڈور اور نیٹزرم کوریڈور میں اسرائیلی فورسز تعینات رہیں گی۔
حماس نے بدھ کو فلسطینی اسلامی جہاد کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ کسی سمجھوتے سے کم کو قبول نہیں کرے گا جس میں ایک جامع جنگ بندی اور غزہ پٹی سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے پہلے مذاکرات کو نظر انداز کر کے اپنی جارحیت جاری رکھی۔ جس کی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوئے اور اس کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
واضح رہے کہ مئی کے مہینے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ جنگ بندی کی بات چیت ہوئی تھی۔ جس کا خاکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے تیار کیا تھا۔
اب ان مذاکرات کے ناکام ہونے کا امکان ہے، کیونکہ اسرائیل نے فلاڈیلفیا کوریڈور اور نیٹزرم کوریڈور دونوں میں اپنی فوجیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئر اسرائیلی حکام کے مطابق یہ مذاکرات ٹوٹنے کے دہانے پر ہیں۔ جس کی وجہ سے قیدی معاہدے کا امکان بھی نہ ہونے کے برابر ہو گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔