Bharat Express

All civilians in Gaza City ordered to leave: غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے بیچ اسرائیل کی نئی چال،فلسطینیوں کو فوراً غزہ شہر چھوڑنے کا دیا حکم

اعلیٰ سطح کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کی قیادت میں مصری سیکورٹی وفد حماس اور اسرائیل کے بیچ نقطہ ہائے نظر کو قریب لانے کی کوشش کرے گا۔ اس کا مقصد جلد از جلد جنگ بندی کو ممکن بنانا ہے۔

اسرائیلی فوج نے بدھ کو غزہ شہر پر ہزاروں پمفلٹس گرائے جس میں تمام رہائشیوں کو پٹی کے مرکزی شہر میں فوجی کارروائی کے پیش نظر وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔پمفلٹس میں تحریر ہے کہ ’غزہ شہر میں ہر ایک شخص کو شہر سے باہر نکلنے اور مزید جنوب میں مخصوص محفوظ علاقوں کو جانے کے لیے راستے متعین کیے گئے ہیں۔ان میں خبردار کیا گیا کہ ’جب فوج حماس کے اہداف کو نشانہ بنائے گی تو شہری علاقہ خطرناک جنگی زون بن جائے گا۔اسرائیل نے 27 جون کو شہر کے کچھ حصے سے انخلا کا پہلا باضابطہ حکم جاری کیا تھا اور بعد میں مزید دو ایسے حکم نامے جاری کیے گئے۔

پفلٹس میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ رہائشی دو ’محفوظ راستوں‘ کو استعمال کرتے ہوئے غزہ شہر سے دیر البلح اور الزاویہ میں قائم پناہ گاہوں تک فوری اور بغیر معائنہ کے جا سکیں گے۔اس سے قبل اسرائیل نے جنوری میں کہا تھا کہ اس نے شمالی شہر میں حماس کے ’فوجی ڈھانچے کو تباہ‘ کر دیا ہے۔وہیں غزہ کے شہریوں کا اس نئے حکم نامے کے بعد یہ کہنا ہے کہ  قریب 300دن کے عذاب کے بعد ہم کہاں جائیں گے۔فلسطینی کارکنوں نے انسٹاگرام پر دو نوجوانوں کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جن کے پاس شمالی غزہ شہر میں اسرائیلی فورسز کی طرف سے گرائے گئے ایک پمفلٹ تھا، جس میں انہیں جنوب سے بھاگنے کا حکم دیا گیا ہے۔دو، احمد اشرف اور محمد ابو نسیم نے  پمفلٹ اٹھاتے ہوئے کہا کہ 300 دن کے عذاب کے بعد ہم کہاں جائیں گے؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم جنوب کی طرف چلیں؟اس سے پہلے آج، اسرائیلی فوج نے  پمفلٹ گرائے، جس میں غزہ شہر کے باشندوں سے جنوب کی طرف بھاگنے کی اپیل کی گئی، اور غزہ شہر کو “خطرناک علاقوں میں سے ایک” کے طور پر بیان کرتے ہوئے، دیر البلاح اور عز زاویدہ میں محفوظ ہونے کا دعویٰ کرنے والے مقامات کی طرف بھاگنے کی اپیل کی۔

وہیں دوسری جانب ایک بڑی خبر یہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں فائر بندی سے متعلق مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے مصر، قطر، امریکا اور اسرائیل کے وفود آج بدھ کے روز دوحہ میں ملاقات کر رہے ہیں۔ اعلیٰ سطح کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کی قیادت میں مصری سیکورٹی وفد حماس اور اسرائیل کے بیچ نقطہ ہائے نظر کو قریب لانے کی کوشش کرے گا۔ اس کا مقصد جلد از جلد جنگ بندی کو ممکن بنانا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ “بہت سے نکات کے حوالے سے اتفاق رائے پایا جاتا ہے”۔ مذاکرات کا اگلا دور کل جمعرات کے روز قاہرہ میں ہو گا۔بات چیت کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ سرائیلی انٹیلی جنس (موساد) کے چیف ڈیوڈ برنیا بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ادھر با خبر ذرائع نے ایجنسی کو بتایا ہے کہ امریکی سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم بیرنز بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس سے قبل منگل کے روز بیرنز نے قاہرہ میں مصری صدر عبد الفتاح السيسی سے ملاقات کی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read