جنوبی غزہ میں روزانہ 11 گھنٹے حملہ نہ کرنے کا اعلان- فوٹو- آئی اے این ایس
’’جنگ جیتنے کا واحد راستہ غزہ پر قبضہ کرنا ہے…‘‘، جنوبی غزہ میں روزانہ 11 گھنٹے حملہ نہ کرنے کے اعلان پراسرائیلی وزیر کی سخت تنقید
تل ابیب: اسرائیلی فوج نے عیدالاضحیٰ سے قبل غزہ پٹی کے جنوب میں روزانہ 11 گھنٹے کے لیے اپنی فوجی کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حملے پر روک انسانی امداد کی آمد کو بڑھانے کے لیے لگائی جائے گی۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے ٹویٹر پر کہا، “یہ روک ہر روز صبح 8 بجے سے شام 7 بجے تک کریم شلوم کراسنگ سے صلاح الدین روڈ اور پھر آگے شمال کی طرف جانے والی سڑک پر رہے گی۔” IDF نے کہا، “اس وقفے کا مقصد غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد کو بڑھانا ہے۔”
بتا دیں کہ یہ سڑک جنوبی غزہ کے ایک شہر رفح کے جنوب سے گزرتی ہے جہاں اسرائیلی افواج اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل رفح کو فلسطینی جنگجو گروپ حماس کا آخری گڑھ سمجھتا ہے۔
گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر اچانک حملہ کر دیا۔ اس حملے میں 1200 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف غزہ پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیا۔ یہ جنگ ابھی تک جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں 37 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور 85 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کے سموٹریچ نے ‘ٹیکٹیکل پاؤز‘ پر کی تنقید
اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے اپنے ساتھی بین گِور کے ساتھ مل کر جنوبی غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی راہداری کے ساتھ ملٹری کے اعلان کردہ “ٹیکٹیکل پاؤز” پر تنقید کی۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں سموٹریچ نے دعویٰ کیا کہ غزہ تک پہنچنے والی زیادہ تر امداد، جہاں تقریباً تمام لوگ خوراک کی کمی کا شکار ہیں، حماس کی خدمت کر رہے ہیں، ایسا کر کے جنگ کو طول دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے لیے “ٹیکٹیکل پاؤز” کا اعلان ظاہر کرتا ہے کہ وہ “فتح” پر بین الاقوامی قانونی جواز کو غلط طور پر ترجیح دے رہی ہے۔
سموٹریچ نے کہا کہ جنگ جیتنے کا واحد راستہ غزہ پر قبضہ کرنا اور حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک عارضی فوجی حکومت نافذ کرنا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔