Bharat Express

14 فروری کو مرکز کے ساتھ کسانوں کی میٹنگ، ڈلیوال نے طبی مدد لینے پر کیا اتفاق

سنیوکت کسان مورچہ (SKM) اور دو احتجاج کرنے والی کسان تنظیموں کے درمیان ہفتہ کو ایک میٹنگ ہوئی تاکہ مرکز پر ان کے مطالبات کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

Farmers Protest: سنیوکت کسان مورچہ (SKM) اور دو احتجاج کرنے والی کسان تنظیموں کے درمیان ہفتہ کو ایک میٹنگ ہوئی تاکہ مرکز پر ان کے مطالبات کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔ اس میٹنگ میں کسانوں نے 14 فروری کو مرکزی نمائندوں سے بات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ میٹنگ سیکٹر 26، چنڈی گڑھ میں ہوگی۔ ساتھ ہی، کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ جگجیت سنگھ ڈلیوال نے طبی امداد لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہفتہ کو ڈلیوال کے موت کے لیے انشن کا 54 واں دن ہے۔ ایس کے ایم (غیر سیاسی) کے کنوینر ڈلیوال کسانوں کے مختلف مطالبات کو لے کر گزشتہ سال 26 نومبر سے کھنوری سرحد پر غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں۔

کسان لیڈر ابھیمنیو کوہاڈ نے کہا ہے کہ کسان لیڈروں نے مرکزی عہدیداروں سے بات چیت کی ہے۔ مرکز کے نمائندوں نے ہمیں 14 فروری کو میٹنگ کے لیے بلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ میٹنگ پہلے ہو، لیکن مرکز نے کہا ہے کہ دہلی میں ضابطہ اخلاق کی وجہ سے یہ میٹنگ 9 فروری سے پہلے ممکن نہیں ہو سکتی۔ کسان لیڈر کوہاڈ نے کہا ہے کہ جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جدوجہد قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کسانوں کی بھرپور نمائندگی کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کسان لیڈر ڈلیوال سے اپنا انشن ترک کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے اسٹیج سے رضامندی بھی لے لی ہے کہ وہ کسان لیڈر ڈلیوال سے درخواست کرنے جا رہے ہیں۔ ہم انہیں انشن چھوڑنے پر آمادہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں- Amit Shah participate in Dahi Chura program: جے ڈی یو لیڈر سنجے جھا کے دہی چوڑا پروگرام میں پہنچے امت شاہ

ڈلیوال سے انشن واپس لینے کی اپیل

کسان لیڈر کوہاڈ نے کہا ہے کہ کسان لیڈر ڈلیوال کا مرکز کے ساتھ میٹنگ میں موجود ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسانوں کو جگجیت سنگھ ڈلیوال جیسے لیڈر کی ضرورت ہے، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ وہ صحت مند ہو کر دہلی میٹنگ میں پہنچیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ایس کے ایم (غیر سیاسی) اور کے ایم ایم کے بینر تلے کسان پچھلے سال 13 فروری سے پنجاب اور ہریانہ کے درمیان شمبھو اور خانوری سرحدی مقامات پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں جب سیکورٹی فورسز نے انہیں اپنے مختلف مطالبات کے ساتھ دہلی کی طرف مارچ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read