Bharat Express

Israel’s military assault on Gaza:غزہ جیسی وہشت ناک تباہی اور خوف ناک اموات کہیں اور نہیں دیکھی:یواین جنرل سکریٹری

سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دو لوگ برابری یا باہمی حقوق کا احترام کیے بغیر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں لہٰذا میری رائے میں مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں تو دو ریاستی حل ضروری ہے۔اقوام متحدہ کا مشرق وسطیٰ میں 1948 سے ایک فوجی نگرانی مشن جاری ہے۔

حماس اسرائیل جنگ میں تباہی کی خوفناک تصویر بن چکی ہے، حالات ناگفتہ بہ ہیں ،اور جنگ بندی یا امن کی کوئی صورت مستقبل قریب میں پید اہوتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ لیکن یہ سوال بھی پوچھا جارہا ہے کہ جب جنگ ختم ہوگی تو کیا یواین غزہ کا انتظام سنبھالے گا۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوئتریس کا کہنا ہے کہ یہ غیر حقیقی ہے کہ اقوامِ متحدہ مستقبل میں غزہ کا انتظام سنبھالے یا امن مشن دے۔انتونیو گوئتریس نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اپنے عہدے کے7 سال میں کبھی اتنی ہلاکتیں اور تباہی نہیں دیکھی جتنی غزہ میں دیکھ رہے ہیں۔اُنہوں نے غزہ میں ہلاکتوں اور تباہی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ  اقوامِ متحدہ غزہ میں کسی بھی جنگ بندی کی نگرانی کے لیے تیار ہے، اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کا دو ریاستی حل ناصرف قابلِ عمل بلکہ واحد حل ہے۔

سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دو لوگ برابری یا باہمی حقوق کا احترام کیے بغیر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں لہٰذا میری رائے میں مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں تو دو ریاستی حل ضروری ہے۔اقوام متحدہ کا مشرق وسطیٰ میں 1948 سے ایک فوجی نگرانی مشن جاری ہے، جسے یو این ٹی ایس او کے نام سے جانا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ہماری طرف سے، یہ ان مفروضوں میں سے ایک تھا جو ہم نے پیش کیا۔

انتونیو گوتیریش نے کہا کہ ’یقیناً بین الاقوامی برادری ہم سے جو بھی کہے گی ہم وہ کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔ سوال یہ ہے کہ کیا فریقین اسے قبول کریں گے اور خاص طور پر کیا اسرائیل اسے قبول کرے گا۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت 11 ماہ سے جاری ہے جبکہ حالیہ فائر بندی مذاکرات میں بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی تشدد نئی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے۔فائر بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا: ’غزہ میں ہم جس سطح کے مصائب دیکھ رہے ہیں اس کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے میرے مینڈیٹ میں مثال نہیں ملتی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read