Bharat Express

United Nations

نیتن یاہو نے کہا، "میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے براہ راست اپیل کرتا ہوں۔ اب یہ ضروری ہو گیا ہے کہ UNIFIL کو حزب اللہ کے مضبوط گڑھوں اور لڑائی والے علاقوں سے ہٹایا جائے۔"

میتھلی نے کہا، ’’بین الاقوامی برادری کی توجہ اپنے مذموم ایجنڈے سے ہٹانے کے لیے، ایسے ممالک خود کو دہشت گردی کے شکار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

انٹرنیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کے مطابق واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد مہاجرین کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک کشتی میں 100 اور دوسری کشتی میں 210 مہاجرین سوار تھے۔

ترک صدر رجب طیب  اردوغان  نے  اسرائیلی  وزیراعظم نیتن یاہو کو  ہٹلر سے تشبیہ دیتے ہوئےکہا ہےکہ  غزہ میں صرف بچے نہیں  اقوام متحدہ  اور  مغرب کی اخلاقی روایات کا بھی قتل ہو رہا ہے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کےممالک ریاست فلسطین کو تسلیم کریں۔

پرتگال کے 75 سالہ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی چیز 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے کی جانے والی دہشت گردی کی کارروائیوں یا شہریوں کو یرغمال بنانے کا جواز پیش نہیں کر سکتی اور میں دونوں واقعات کی بارہا مذمت بھی کر چکا ہوں۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ بطور رہنما ہمارے پاس کوئی عیاشی نہیں تھی۔ مجھے یوکرین سے غزہ تک اور جنگ، بھوک، دہشت گردی، ظلم، لوگوں کی بے گھر ہونے، موسمیاتی تبدیلی اور جمہوریت کو درپیش خطرات کے چیلنجز کا ادراک ہے۔صدر بائیڈن نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ ان کی انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں استحکام لانے پر کام کر رہی ہے۔

شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب مستقبل کے لیے چارٹر کے مسودے کے لیے ہونے والی بات چیت میں مؤثر طریقے سے شرکت کرنے کی خواہش مند ہے۔ مستقبل کے لیے چارٹر کا مسودہ موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ موثر اور بااثر ہونا چاہیے۔

ریزولیشن کے مطابق، اسرائیل کو آئندہ 12 ماہ کے اندر فلسطین پر قبضہ کئے ہوئے حصوں سے اپنی فوج اور لوگ ہٹانے ہوں گے۔ ساتھ ہی قبضہ کی وجہ سے ہوئے نقصان کی بھرپائی کے لئے بھی اسرائیل پیسے اور ریسورس دے۔

سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دو لوگ برابری یا باہمی حقوق کا احترام کیے بغیر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں لہٰذا میری رائے میں مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں تو دو ریاستی حل ضروری ہے۔اقوام متحدہ کا مشرق وسطیٰ میں 1948 سے ایک فوجی نگرانی مشن جاری ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے ڈیجیٹل لین دین کو وسعت دینے کا عہد کیا ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران اس شعبے میں قابل ذکر ترقی ہوئی ہے۔