Bharat Express

UN warns Syria war has not ended: شام میں خوشگوار صبح کیلئے بیشتر عالمی پابندیوں کا خاتمہ ضروری،سلامتی کونسل کا متفقہ بیان جاری

شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ شام میں جامع سیاسی منتقلی کے لیے ٹھوس تحریک اس بات کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی کہ ملک کو وہ معاشی مدد ملے جس کی اسے ضرورت ہے۔

عالمی سلامتی کونسل نے ایک ایسے سیاسی کارروائی پر عمل درآمد پر زور دیا ہے جو تمام شامیوں کی امنگوں کے مطابق ہو۔ یہ موقف معزول صدر بشار الاسد کے فرار ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔یہ بات ایک بیان میں کہی گئی جو سلامتی کونسل کے تمام پندرہ ارکان کی جانب سے متفقہ طور پر جاری کیا گیا۔ ان ارکان میں بشار الاسد کا اتحادی روس بھی شامل ہے۔بیان میں سلامتی کونسل نے کہا کہ “یہ سیاسی عمل تمام شامیوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے جو تمام لوگوں کو تحفظ فراہم کرے اور انھیں با اختیار بنائے کہ وہ پرُ امن، آزاد اور جمہوری طریقے سے اپنے مستقبل کا تعین کریں”۔

سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے بیان میں زور دیا کہ “وہ شام کی خود مختاری، آزادی، یکجہتی اور سرزمین کی سلامتی پر سختی سے کاربند ہیں”۔ بیان میں تمام ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ ان بنیادی اصولوں کا احترام کریں۔سلامتی کونسل نے شام اور اس کے پڑوسی ممالک کو باور کرایا کہ وہ ایسے کسی بھی عمل یا مداخلت سے گریز کریں جس سے ایک دوسرے کا امن برباد ہو۔شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ شام میں جامع سیاسی منتقلی کے لیے ٹھوس تحریک اس بات کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی کہ ملک کو وہ معاشی مدد ملے جس کی اسے ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بات چیت کے لیے واضح آمادگی پائی جاتی ہے، ضروریات بہت زیادہ ہیں اور صرف وسیع حمایت کے ساتھ ہی حل کی جاسکتی ہیں، جس میں پابندیوں کا بآسانی خاتمہ، عہدوں پر مناسب نامزدگیاں اور مکمل تعمیر نو شامل ہے۔رپورٹ کے مطابق گیئر پیڈرسن اور اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے سربراہ ٹام فلیچر نے 15 رکنی کونسل کو دمشق سے بریفنگ دی، جہاں انہوں نے اسلام پسند ہیئت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کی سربراہی میں باغی قوتوں کے ہاتھوں صدر بشار الاسد کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد ملک کے نئے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read