Bharat Express

António Guterres

اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی اسرائیل پر ایران کے مجرمانہ حملے کی واضح الفاظ میں مذمت کرنے سے قاصر ہے، وہ اسرائیلی سرزمین پر قدم جمانے کے لائق نہیں ہے۔ یہ (گوٹیرس) گوٹیریس ہیں، جسے اقوام متحدہ کی تاریخ پر ایک داغ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دو لوگ برابری یا باہمی حقوق کا احترام کیے بغیر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں لہٰذا میری رائے میں مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں تو دو ریاستی حل ضروری ہے۔اقوام متحدہ کا مشرق وسطیٰ میں 1948 سے ایک فوجی نگرانی مشن جاری ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے لکھا، 'میں اسرائیل کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہوں، جس میں کئی بے گناہ شہری مارے گئے ۔جو جنگ کی صورتحال سے محض پناہ لئے ہوئےتھے۔

حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کے خاندانوں نےآج تل ابیب سے یروشلم تک پانچ روزہ مارچ کا آغاز کیا ہے تاکہ حکومت ان کی رہائی کے لیے مزید اقدامات کرے۔وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے مزید کچھ نہ کرنے پر کچھ رشتہ داروں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ جنگ میں فریقین اور عالمی برادری دونوں کی بنیادی ذمہ داریاں ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یوین آرڈبلیواے) کے 89 عملے کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔  "

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی UNRWA کا کہنا ہے کہ غزہ میں مزید دو ساتھی مارے گئے ہیں، جس سے جنگ شروع ہونے کے بعد مجموعی تعداد 16 ہو گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے وضاحت کی کہ موسمیاتی بحران ڈرامائی طور پر بگڑ رہا ہے جبکہ ردعمل میں عزائم، ساکھ اور عجلت کا فقدان ہے۔جنگیں اور تنازعات بڑھ رہے ہیں - لیکن امن کو آگے بڑھانے کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس G20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جمعہ کو نئی دہلی پہنچے۔18ویں جی 20 سربراہی اجلاس 9-10 ستمبر کو جدید ترین بھارت منڈپم میں منعقد ہونا ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ کا پرجوش استقبال کیا گیا،

میانمار کی فوج نے یکم فروری 2021 کو 'آنگ سان سوچی' کی منتخب حکومت سے اقتدار چھین لیا تھا اور سوچی سمیت ان کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی کی حکومت کے سرکردہ اراکین کو گرفتار کر لیا تھا۔

یمن میں 18 مہینے پہلے اقوام متحدہ کے اغوا ہونے والے پانچ اہلکاروں کو رہا کردیاگیا ہے