انتونیو گوتریس نے کہا کہ 'غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے اتنے ملازمین کسی جنگ میں نہیں مارے گئے
اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان اقوام متحدہ کے سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق انتونیو گوتریس نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال انسانی بحران سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ انسانیت کےلئے بحران ہے۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت ہر گزرتے گھنٹے کے ساتھ ضرورح ہوتی جا رہی ہے۔
U.N. Secretary-General Antonio Guterres has said “Gaza is becoming a graveyard for children.” Here’s how the Israel-Hamas war has impacted young Palestinians, by the numbers. pic.twitter.com/YIrC2nqDOd
— The Associated Press (@AP) November 8, 2023
‘اتنے دوست کبھی نہیں مارے گئے ‘
انتونیو گوتریس نے کہا کہ جنگ میں فریقین اور عالمی برادری دونوں کی بنیادی ذمہ داریاں ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یوین آرڈبلیواے) کے 89 عملے کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ “
انتونیو گوتریس نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا، “حال کے ہفتوں میں ہماری تنظیم کی تاریخ میں کسی بھی دوسرے دور کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے امدادی کارکن مارے گئے ہیں۔”
سی این این کے مطابق انتونیو گوتریس نے کہا، “میں ہمارے 89 ساتھیوں کے مارے جانے پر ان کے غم میں شامل ہوں ۔ “ہم صدمے میں ہیں۔ ہمارے ساتھیوں کو بہت یاد کیا جائے گا اور انہیں فراموش نہیں کیا جائے گا۔ ہم اس غم کو ایک دوسرے کے ساتھ اور اہل خانہ کے ساتھ اس غم میں شریک ہیں،” یوین آرڈبلیواے نے ٹویٹر پر لکھا۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک غزہ کے 10 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
غزہ کی سکیورٹی کی ذمہ داری اسرائیل کے پاس ہو گی
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حماس کے ساتھ غیر معینہ جنگ کے بعد غزہ کی سکیورٹی کی ذمہ داری اسرائیل کے ہاتھ میں ہو گی۔ ہم نے دیکھا ہے کہ اگر ہماری حفاظت کی ذمہ داری نہیں ہے تو کیا ہوتا ہے۔
بھارت ایکسپریس