Bharat Express

Palestine Under Attack

فلسطین میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا ہے کہ اسرائیل کو "غزہ میں تمام انسانی امداد فراہم کرنی چاہیے"۔غزہ میں انسانی صورت حال پر ایکشن لینا چاہیے۔اہلکار نے مزید کہاکہ ہمیں غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

شمالی غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ اور دھماکا خیز مواد پھٹنے سے میں 4 اسرائیلی فوج ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے، جبالیہ میں اسکول میں قائم پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے 2 بچوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔

ترک صدر رجب طیب  اردوغان  نے  اسرائیلی  وزیراعظم نیتن یاہو کو  ہٹلر سے تشبیہ دیتے ہوئےکہا ہےکہ  غزہ میں صرف بچے نہیں  اقوام متحدہ  اور  مغرب کی اخلاقی روایات کا بھی قتل ہو رہا ہے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کےممالک ریاست فلسطین کو تسلیم کریں۔

انسانی ہمدردی کی تنظیم نے ایک پر پوسٹ میں کہا کہ "کسی بھی والدین کو اپنے بچے کو کھونے کی اذیت اور دل ٹوٹنے سے نہیں گزارنا چاہئے۔ہم اس تشدد کو قبول نہیں کر سکتے جس کا فلسطینی بچوں کو معمول کے مطابق سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ڈنمارک پولیس نے غزہ کی صورتحال اور مغربی کنارے پر اسرائیل کے قبضے کے خلاف کوپن ہیگن میں ہونے والے ایک احتجاج میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے دنیا بھر میں منفرد شہرت حاصل کرنے والی یورپی ملک سویڈن کی شہری گریٹا تھنبرگ کو حراست میں لے لیاہے۔

حماس کے سینئر رہنما کے مطابق حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے بین الاقوامی ثالثوں قطر اور مصر کو جنگ بندی سے متعلق جنگ بندی پر مذاکرات ختم کرنے کے بارے میں آگاہ کیا۔ یہ معاہدہ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے رواں سال مئی میں تجویز کیا گیا تھا۔

نیتن یاہو نے اپنے مذاکرات کاروں پر زور دیا کہ "جنگ اپنے تمام اہداف حاصل کرنے کے بعد ہی ختم ہو گی،اس سے ایک لمحہ پہلے بھی ختم نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نے بارہا کہا ہے کہ ان کےاہداف میں حماس کی مکمل شکست شامل ہے جو کہ جنگ بندی کی طرف کسی بھی اقدام سے متصادم ہے۔

اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا ہےکہ حماس اسپتال کی سہولیات کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کررہا ہے اور اس نے اسپتال کو ایک ٹنل کی شکل دی ہوئی ہے تاہم ابو سلمیہ اور اسپتال کے دیگر اسٹاف نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

امریکی تجویز میں پائیدار جنگ بندی ہے نہ ہی غزہ کی پٹی سے مکمل اسرائیلی انخلا شامل ہے،یہ ایک سازش ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ تین مراحل کے درمیان باہمی ربط اور ٹائم ٹیبل بھی موجود نہیں ہے۔ یہ 42 دنوں کے لیے جنگ بندی ہے جس میں متعدد قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ کچھ اہل علاقوں سے دشمن کا انخلا شامل ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے پیش کی گئی تجویز پرمشرق وسطیٰ میں امید کی ایک نئی کرن کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اوران کے حواریوں کے اس پر بیانات حوصلہ افزا نہیں۔