Bharat Express

Palestine Under Attack

فلسطینی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے جنگجوؤں کے مہلک حملوں سے شروع ہونے والے تنازع میں تقریباً 80 ہزار گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی بربریت میں 35 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

بشنیل نے اس المناک واقعے کی ویڈیو کو ٹویچ پر لائیو اسٹریم کیا، لیکن بعد میں اسے ہٹا دیا گیا۔ فوٹیج میں مبینہ طور پر اسے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف جاتے ہوئے اور خود پر لکوڈ ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ادھر دوسری جانب اسرائیل نے ہفتے کی صبح غزہ کے سرحدی شہر رفح پر تازہ حملے کیے، جسے اقوام متحدہ نے ’مایوسی کا پریشر ککر‘ قرار دیا ہے۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب بین الاقوامی ثالث غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کے لیے ایک معاہدے کی تیاری میں مصروف ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ حماس کو فی الحال ختم کرنا یا اس جنگ کا خاتمہ مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے چونکہ حماس ابھی بھی جوان ہے۔اور اسی لئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو  یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ 2025ء تک جاری رہ سکتی ہے۔

غزہ میں جنگ ابھی تک جاری ہے جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے، جو چھوٹے ساحلی علاقے میں ایک انسانی تباہی کو ہوا دے رہا ہے۔ اس لڑائی نے اسرائیل اور لبنان کے حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد کو بھی جنم دیا ہے جس سے وسیع تر تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 20424 ہوگئی جب کہ 54 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے المغازی کیمپ پر اسرائیلی فوج کی طرف سے خون کی ہولی کھیلنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے اسے صریح عالمی جرم قرار دیا ہے۔

ایک سینئر اسرائیلی فوجی افسر نے اعتراف کیا کہ حماس کے ایک جنگجو کو مارنے سے دو شہریوں کی جان چلی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج شہریوں کی اموات کو کم کرنے کے لیے ہائی ٹیک میپنگ سافٹ ویئر پر کام کر رہی ہے۔

اسپتال میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے مطابق خان یونس کے مرکزی اسپتال میں اتوار کی صبح اسرائیلی فضائی حملے سے کم از کم تین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جو شہر کے مشرقی حصے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے مقاصد کو حاصل نہیں کرلے گا تب تک جنگ ختم نہیں کی جائے گی ۔اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق ان کا مقصد حماس کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے تاکہ اسرائیل پر حماس کے دوبارہ حملے کے خطرے کا کوئی خدشہ ہی باقی نہ رہے ۔

غزہ میں موجود فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جمعہ کی صبح سے شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 178 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس بم دھماکے میں 589 افراد زخمی بھی ہوئے۔