Bharat Express DD Free Dish

Attari Border Closed: ہندوستان نے بند کردیا اٹاری چیک پوسٹ،جانئے پاکستان کا ہوگا کتنا نقصان،کیسے افغانستان بھی ہوگا متاثر

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پہلے سے ہی کمزور تجارتی تعلقات کو ایک اور بڑا دھچکا لگنے والا ہے۔ اٹاری چیک پوسٹ کو بند کرنے کے فیصلے سے خاص طور پر چھوٹے تاجر اور صنعتیں متاثر ہوں گی۔

پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ حکومت ہند نے اٹاری چیک پوسٹ (ICP) کو فوری طور پر بند کردیا ہے۔ یہ فیصلہ ملکی سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی نے کیا ہے۔ اس دہشت گردانہ حملے میں 26 لوگوں کی جانیں گئیں۔ خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ درست دستاویزات کے ساتھ سرحد عبور کرنے والے یکم مئی 2025 سے پہلے اسی راستے سے واپس آسکتے ہیں تاہم یہ راستہ صرف ایک مقررہ مدت کے لیے کھلا رہے گا۔اب سوال یہ ہے کہ اس فیصلے سے ہندوستان اور پاکستان کی تجارت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اٹاری بارڈر واحد زمینی راستہ ہے جس کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارت ہوتی ہے۔ بھارت اس راستے سے پاکستان کو سویا بین، چکن فیڈ، سبزیاں، پلاسٹک کے دانے، پلاسٹک کے دھاگے اور لال مرچیں بھیجتا ہے۔

اٹاری واہگہ بارڈر کے ذریعے 3,886.53 کروڑ روپے کی تجارت ہوئی

اٹاری، جو امرتسر سے صرف 28 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، بھارت کی پہلی زمینی بندرگاہ ہے اور پاکستان کے ساتھ تجارت کے لیے واحد زمینی راستہ ہے۔ یہ بندرگاہ 120 ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہے اور نیشنل ہائی وے-1 سے براہ راست جڑی ہوئی ہے۔ اٹاری چیک پوسٹ نہ صرف پاک بھارت تجارت میں بلکہ افغانستان سے آنے والی اشیا کی درآمد میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اٹاری واہگہ کوریڈور ہر سال تجارت اور مسافروں کی نقل و حرکت میں اتار چڑھاؤ کا مشاہدہ کرتا ہے۔ سال 2023-24 میں اس بندرگاہ سے 6,871 مال بردار گاڑیاں گزریں اور 71,563 افراد نے اس راستے سے سفر کیا۔ اس مدت کے دوران 3,886.53 کروڑ روپے کی کل تجارت ہوئی۔

یہ بندرگاہ طویل عرصے سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک اہم تجارتی راستہ رہی ہے۔ ہندوستان سے سویا بین، چکن فیڈ، سبزیاں، لال مرچ، پلاسٹک کے دانے اور پلاسٹک کے دھاگے جیسی اشیا یہاں سے بھیجی جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور دیگر ممالک سے خشک میوہ جات، خشک کھجور، جپسم، سیمنٹ، گلاس، راک سالٹ اور مختلف اقسام کی جڑی بوٹیاں بھارت آتی ہیں۔ اب اس بندرگاہ کے بند ہونے سے ان چیزوں کی تجارت متاثر ہوگی، خاص طور پر وہ چھوٹے تاجر اور کمپنیاں جو اس سرحد پار تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔

جانتے ہیں اس کا کیا اثر ہوگا؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پہلے سے ہی کمزور تجارتی تعلقات کو ایک اور بڑا دھچکا لگنے والا ہے۔ اٹاری چیک پوسٹ کو بند کرنے کے فیصلے سے خاص طور پر چھوٹے تاجر اور صنعتیں متاثر ہوں گی جو روزمرہ کی ضروریات کی تجارت پر منحصر ہیں۔اس کے علاوہ بھارت اور افغانستان کے درمیان امپورٹ ایکسپورٹ بھی متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ ان میں سے بہت سے سامان اسی راستے سے پاکستان کے راستے آتے اور جاتے ہیں۔ اب اس راستے کے بند ہونے کی وجہ سے سامان کی ترسیل میں کافی دشواری ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے لاجسٹک یعنی مال برداری سے متعلق مسائل بڑھ سکتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read