Bharat Express

India-Pakistan Relation

بھارت پاکستان تعلقات پر کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے ہمارے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینا دونوں ممالک کو پیچھے دھکیل رہا ہے۔ ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ پاکستان ہمارے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ یہ قبول نہیں کیا جائے گا۔

پاکستانی یوٹیوبر شعیب چودھری نے پی ایم مودی کے پاکستان دورہ کے حوالے سے پاکستان کے مین اسٹریم میڈیا کے صحافیوں سے بھی بات کی۔ اس دوران پاکستانی صحافیوں کا کہنا تھا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ مودی صاحب پاکستان آنے والے ہیں، اس سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔

راجناتھ سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں جلد انتخابات ہوں گے۔ تاہم انہوں نے کوئی ٹائم لائن نہیں دی۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ جلد ہی جموں و کشمیر میں افسپا کی ضرورت نہیں رہے گی۔ انہوں نے پاکستان سے بھی کہا کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دینا بند کرے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’جموں و کشمیر کے پونچھ میں فوجی قافلے پر دہشت گردانہ حملہ ایک انتہائی بدقسمتی، شرمناک اور بزدلانہ کارروائی ہے۔ مہذب معاشرے میں تشدد اور دہشت کی کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔

کراچی میں فی الحال ایک کلو آٹا 800 روپے میں دستیاب ہے۔ پہلے یہ 230 روپے میں دستیاب تھا۔ ایک روٹی کی قیمت 25 روپے تک پہنچ گئی ہے، حالانکہ یہ پاکستانی کرنسی میں ہے، اگر بھارتی کرنسی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو پھر بھی ایک کلو آٹے کی قیمت 238 روپے ہے۔

سال 2019 میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد ہندوستان اور پاکستان  کے تعلقات خراب ہوگئے اور تب سے اب تک خراب ہی چل رہے ہیں ۔  اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے بھارت پر کئی الزامات بھی لگائے تھے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز چریف نے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری، انصاف اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس تناظر میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔

تنازعہ کو حل کرنے کے لئے پاکستان سے بات نہیں کرنے کے لئے مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک بات چیت شروع نہیں ہوتی، ہمارا بھی غزہ جیسا ہی حشرہوسکتا ہے۔

امرتسر ایک حکمت عملی کے لحاظ سے واقع شہر ہے جس میں سڑک، ریل اور ہوائی رابطہ سمیت تین بین الاقوامی گیٹ ویز ہیں۔ "یہ پاکستان، افغانستان، ایران اور اس سے آگے وسطی ایشیائی ممالک کو جوڑنے والی سڑکوں کے ذریعے تجارت کھولنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات اگست 2019 سے کشیدہ ہے، جب ہندوستان نے جموں وکشمیر سے خصوصی ریاست کی صورتحال کو بدل دیا اور آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کردیا تھا۔