پاکستانی میڈیا میں وزیر اعظم زیر بحث
Indian General Election 2024, : اس وقت پاکستان کے میڈیا میں بھارتی وزیر اعظم کے بارے میں بحث زوروں پر ہے، دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں کامیابی کے بعد مودی پاکستان کا پہلا دورہ کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی میڈیا میں چل رہی خبروں سے لگتا ہے کہ پاکستانیوں کو پورا یقین ہے کہ اس بار پھر مودی بھارت میں الیکشن جیتنے جا رہے ہیں۔ ایک میڈیا شو کے دوران جب ایک سینئر پاکستانی صحافی سے پی ایم مودی کے پاکستان دورہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے چونکا دینے والے جواب دیئے۔
پاکستانی یوٹیوبر شعیب چودھری نے پاکستانی میڈیا کا ایک کلپ بھی چلایا ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پی ایم مودی پاکستان آ رہے ہیں۔ دراصل ایک میڈیا شو میں ایک خاتون صحافی نے سینئر پاکستانی صحافی حسن نثار سے سوال کیا کہ پاکستان کے سیاسی پنڈت کہتے ہیں کہ لوک سبھا الیکشن جیتنے کے بعد پی ایم مودی پاکستان کا دورہ کریں گے۔
اس کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ ‘اگر نریندر مودی ایسا کریں گے تو وہ دن تاریخ میں درج ہو جائے گی۔ نریندر مودی نیلسن منڈیلا کی حالت میں چلے جائیں گے۔ مودی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریے کے پسندیدہ لیڈر ہیں۔ ان کا پاکستان آنا بڑی بات ہوگی، وہ پاکستان آئیں گے تو ہمیں خوشی ہوگی۔
مودی کے دورے سے پاکستان کو فائدہ- پاکستانی
پاکستانی یوٹیوبر شعیب چودھری نے پی ایم مودی کے پاکستان دورہ کے حوالے سے پاکستان کے مین اسٹریم میڈیا کے صحافیوں سے بھی بات کی۔ اس دوران پاکستانی صحافیوں کا کہنا تھا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ مودی صاحب پاکستان آنے والے ہیں، اس سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔ اس دوران شعیب نے سوال کیا کہ آخر دونوں ممالک میں کشیدگی ہے، عمران کی حکومت میں بھارت کے ساتھ تجارت بند ہوئی، کیا ہمیں اس کے لیے پہل نہیں کرنی چاہیے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے پاکستانی صحافیوں نے کہا کہ کسی ملک کی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت ہو۔
پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں- پاکستانی صحافی
اس دوران ایک پاکستانی صحافی نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ نریندر مودی پاکستان کے بارے میں اچھا سوچتے ہیں لیکن دونوں ممالک کے درمیان تجارت ہو تو بہتر ہوگا۔ پاکستانی صحافی نے کہا کہ میڈیا پاکستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں آزاد نہیں ہے۔ ہم جو چاہتے ہیں وہ نہیں کر سکتے۔ گزشتہ چار سالوں میں پاکستان کے میڈیا پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ اس شخص نے کہا کہ ہمارے لیڈروں کو بھارت کے ساتھ بھرپور تجارت کرنی چاہیے۔ آخر ہم ایران کے ساتھ اسمگلنگ کر رہے ہیں، اسی کو اگر قانونی طور پر کیا جائے گا تو حکومت پاکستان کو ٹیکس ملے گا۔
بھارت ایکسپریس۔