Bharat Express

India and Pakistan

بھارت چٹاگانگ بندرگاہ پر ہونے والی سرگرمیوں پر کافی عرصے سے نظر رکھے ہوئے ہے۔ کئی بار بھارت یہاں سے قابل اعتراض اشیاء بھی ضبط کر چکا ہے۔ اب پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتے ہوئے سمندری تجارتی تعلقات بھارت کی قومی سلامتی کے لیے تشویش کا باعث بن سکتے ہیں۔

یوپی حکومت کے الزامات کے بارے میں بات کریں تو بتادیں کہ نوئیڈا-غازی آباد میں کوالیٹی انڈیکس 300سے زیادہ ہے جبکہ لاہور، پاکستان میں اے کیو آئی لیول گزشتہ پیر کو 700 سے زیادہ تھا۔ جو کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے مقرر کردہ گائیڈ لائنز سے تقریباً 65 گنا زیادہ ہے۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کا بیان سامنے آیاہے۔ ساتھ ہی انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات پر بھی بات کی۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ اسلام آباد کو ایک ’آغاز‘ قرار دیا۔

ایس سی او اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور تنظیم کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ تنظیم کے رکن ممالک باہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم تنظیمی فیصلے کریں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام سال 2001 میں عمل میں آیا تھا۔ ہندوستان 2005 سے اس تنظیم کا رکن تھا لیکن 2017 میں ہندوستان اس کا مستقل رکن بن گیا۔ سال 2017 میں ہی پاکستان اور ایران نے بھی ایس سی او کی رکنیت حاصل کی تھی۔ یہ تنظیم ممالک کی سیاست، معیشت، ترقی اور فوج سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرتی ہے۔

ماہرین نے اس سلسلے میں نشاندہی کی کہ ہندوستانی حکومت کا یہ فیصلہ سندھ کے پانی کی تقسیم پر پاکستان کے متعصبانہ رویہ اور سرحد پار سے مسلسل دہشت گردانہ حملوں پر بڑھتے ہوئے غصے دونوں کی عکاسی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے بیچ ہو رہے قیدیوں کے تبادلے کے بالکل برعکس ہندوستان اور پاکستان کے مابین ہوتا ہے۔ چونکہ یہاں ہر سال کی پہلی تاریخ کو دونوں ملک ایک دوسرے کے ساتھ قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کرتے ہیں ۔

پاکستانی یوٹیوبر شعیب چودھری نے پی ایم مودی کے پاکستان دورہ کے حوالے سے پاکستان کے مین اسٹریم میڈیا کے صحافیوں سے بھی بات کی۔ اس دوران پاکستانی صحافیوں کا کہنا تھا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ مودی صاحب پاکستان آنے والے ہیں، اس سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔

وائرل دعویٰ پہلی بار 2014 میں سامنے آیا تھا۔ یکم ستمبر 2014 کو 'کشمیر آبزرور' نامی پورٹل نے اسد الدین اویسی کے حوالے سے یہ خبر شائع کی تھی۔ تاہم یہ خبر کہیں اور نہ چھپی اور نہ دکھائی گئی۔ بعد میں 2015 میں انگریزی نیوز چینل 'ہیڈ لائنز ٹوڈے' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے واضح کیا تھا کہ یہ تبصرہ ان کا نہیں ہے۔

ذرائع  کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے بھیجے گئے پیغام پر پڑوسی ملک جنوبی ایشیا اور سارک کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل کے دستخط ہیں۔ درحقیقت بنگلہ دیش کبھی مشرقی پاکستان کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تاہم 1971 میں بھارت کے ساتھ جنگ ​​میں پاکستان کو شکست ہوئی اور پھر مشرقی پاکستان اسلام آباد کے قبضے سے آزاد ہوا۔ مشرقی پاکستان بعد میں بنگلہ دیش بن گیا۔