ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے تمام پاکستانی مشنز یعنی بیرون ملک سفارت خانوں اور ہائی کمیشنز کو دستخط کیے گئے ایک پیغام کا پتہ لگایا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے اسے اپنے سفارت خانوں اور ہائی کمیشنز کو ایک فوری پیغام کے طور پر بھیجا ہے۔ اس پیغام میں ہندوستان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن بنگلہ دیش کے بارے میں ایک اہم معلومات دی گئی ہے۔درحقیقت، پاکستانی وزارت خارجہ نے بیرون ملک تمام سفارت خانوں اور ہائی کمیشنوں سے کہا کہ وہ منگل (21 نومبر) کو بنگلہ دیش کے ‘آرمڈ فورسز ڈے’ میں حصہ نہ لیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے پکڑے گئے پیغام کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پیغام بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ اور نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کو نہیں بھیجا گیا ہے۔اس بیچ اس پیغام کو روکنے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
سینئر افسر نے پیغام پر دستخط کیے ہیں
ذرائع کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے بھیجے گئے پیغام پر پڑوسی ملک جنوبی ایشیا اور سارک کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل کے دستخط ہیں۔ درحقیقت بنگلہ دیش کبھی مشرقی پاکستان کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تاہم 1971 میں بھارت کے ساتھ جنگ میں پاکستان کو شکست ہوئی اور پھر مشرقی پاکستان اسلام آباد کے قبضے سے آزاد ہوا۔ مشرقی پاکستان بعد میں بنگلہ دیش بن گیا۔
مسلح افواج کا دن(آرمڈ فورس ڈے) کیا ہے؟
بنگلہ دیش 21 نومبر کو اپنا 52 واں ‘مسلح افواج کا دن’ منا رہا ہے۔ بنگلہ دیش میں ‘مسلح افواج کا دن’ مختلف پروگراموں کے ذریعے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ یہ دن 1971 میں بنگلہ دیش کی آزادی کے دوران فوج، بحریہ اور فضائیہ کے قیام کی علامت ہے۔ بنگلہ دیش میں 21 نومبر 1971 کو مسلح افواج نے پاکستان کے خلاف محاذ کھول دیاتھا۔ اس طرح بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ شروع ہوئی تھی۔پاکستان کی طرف سے بھیجا گیا یہ پیغام ظاہر کرتا ہے کہ وہ ابھی تک بنگلہ دیش کے وجود کو ہضم نہیں کر سکا ہے۔ تاہم پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ دوستی بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن انہوں نے 1971 کی جنگ کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعلق ظاہر کرنے سے گریز کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔