Bharat Express-->
Bharat Express

Bangladesh

بنگلہ دیشی پولیس نے حال ہی میں شیخ حسینہ اور 72 دیگر کے خلاف خانہ جنگی بھڑکانے اور محمد یونس کی قیادت والی عبوری انتظامیہ کو ہٹانے کی سازش کرنے کے الزام میں معاملہ درج کیا ہے۔

شیخ حسینہ کی اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے کہا کہ محمد یونس کی عبوری حکومت کے پاس انتخابات کے انعقاد کے لیے کوئی روڈ میپ تیار نہیں ہے۔

آمنہ بلوچ جمعرات کے روز ایف او سی کے بعد یونس اور خارجہ امور کے مشیر توحید حسین سے بھی ملاقات کر سکتی ہیں۔ ستمبر میں یونس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران دونوں لیڈران نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کی تھا۔

دس لاکھ سے زائد بنگلہ دیشی ڈھاکہ کی سڑکوں پر جمع ہو کر ملک کی سب سے بڑی غزہ یکجہتی ریلی میں شریک ہوئے، پاسپورٹ میں ’اسرائیل کے علاوہ‘ کی شق بحال کرنے کا بھی مطالبہ

اے سی سی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (پراسیکیوشن) امین الاسلام کے حوالے سے بتایا کہ جج حسین نے گرفتاری کے احکامات پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لینے کے لیے 27 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔

انڈیا ڈیلی لائیو پر ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے بنگلہ دیشی صحافی صلاح الدین شعیب چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’محمد یونس پوری طرح پاکستان کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بن چکے ہیں۔‘‘

شیخ حسینہ نے کہا کہ ترقی کے ماڈل کے طور پر دیکھا جانے والا بنگلہ دیش اب ایک ’دہشت گرد ملک‘ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے لیڈران اور کارکنوں کو اس طرح مارا جا رہا ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، عوامی لیگ، پولیس، وکیل، صحافی، فنکار، سب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘

بنگلہ دیش 26 مارچ کو اپنا یوم آزادی مناتا ہے، جسے بنگلہ دیش کا قومی دن کہا جاتا ہے۔ یہ دن 1971 میں پاکستان سے علیحدگی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ حکومت کا تختہ پلٹ تو ہو گیا، لیکن حالات میں کوئی بہتری نہیں ہوئی ہے۔ یونس کی عبوری حکومت میں صحافیوں، کمزور طبقوں اور اقلیتوں کے ساتھ ظلم و ناانصافی بہت بڑھ گئی ہے۔

جنرل وقار نے بگڑتے ہوئے امن و امان، غلط معلومات کا خطرہ اور اشتعال انگیز بیان بازی سمیت اہم خدشات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ملک اور اس کی عوام فوج کی اولین ترجیح بنی ہوئی ہے۔‘‘ آرمی چیف نے فوجیوں سے اپیل کی کہ وہ محتاط رہیں اور اشتعال انگیزی کا شکار نہ ہوں۔