Bharat Express

Bangladesh

نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں نئی ​​عبوری حکومت کو ملکی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ہفتے تک، بنگلہ دیش پر بجلی کی مجموعیواجب الادا 3.7 بلین ڈالرتھی۔

بنگلہ دیش کے مذہبی امور کے مشیر ابوالفیض محمد خالد حسین نے اتوار کو کالی مندر کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اگر کوئی عبادت گاہوں میں ہنگامہ آرائی کرتا ہے یا عبادت کرنے والوں کو ہراساں کرتا ہے تو ہم اسے نہیں بخشیں گے۔

بنگلہ دیش سے جلاوطن ملعون مصنفہ تسلیمہ نسرین اس وقت اپنے رہائشی اجازت نامے کے حوالے سے پریشان ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ 2011 سے بھارت میں رہ رہی ہے۔ اس کے رہائشی پرمٹ کی میعاد 27 جولائی کو ختم ہو گئی تھی لیکن حکومت ہند نے اسے ابھی تک تجدید نہیں کیا ہے۔

پناہ گزینوں کے انچارج ایک سینیئر اہلکار محمد شمس دوزہ نے کہا کہ ’ہمارے پاس معلومات ہیں کہ زیادہ تر پچھلے دو مہینوں کے دوران تقریباً آٹھ ہزار روہنگیا بنگلہ دیش میں داخل ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ ’بنگلہ دیش پہلے ہی بہت زیادہ بوجھ سے دب گیا ہے۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، بی ایس ایف نے واقعے کے 45 گھنٹے بعد منگل کی رات دیر گئے بنگلہ دیشی لڑکی کی لاش بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کے حوالے کر دی۔ اس کی شناخت 13 سالہ سورنا داس کے طور پر ہوئی ہے۔

نومبر 2016 میں، بنگلہ دیش جننیتری پریشد کے صدر اے بی صدیقی کی طرف سے ضیاء کے خلاف مبینہ طور پر جنگی مجرموں کی حمایت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جنوری 2017 میں، صدیقی نے خالدہ ضیاء کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔

متحدہ عرب امارات کے سرکاری میڈیا کے مطابق شیخ محمد کی طرف سے معافی کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب چند روز پہلے ہی انہوں نے محمد یونس کو بنگلہ دیش کا عبوری رہنما بننے پر مبارکباد دی تھی۔بنگلہ دیش میں پرتشدد ہنگاموں کے بعد شیخ حسینہ ملک چھوڑ کر بھارت چلی آئی تھیں۔

سجیب سرکار نے کہا کہ تشدد میں ہندوؤں پر حملے، لوٹ مار، خواتین پر حملے، مندروں کی توڑ پھوڑ، گھروں اور کاروباری اداروں پر آتش زنی، اور یہاں تک کہ قتل بھی شامل ہیں۔ ملک بھر میں اقلیتی اساتذہ کو بھی جسمانی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

شیخ حسینہ نے 5 اگست 2024 کو اپنی حکومت کے خلاف طلبہ کی قیادت میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بعد استعفیٰ دے دیا اور ہندوستان واپس آگئیں۔ فی الحال وہ محفوظ مقام پر ہیں۔

شان مسعود کی زیرقیادت ٹیم نے بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو دوسرے ٹیسٹ کے لیے اپنے 12 رکنی اسکواڈ سے باہر کر دیا ہے جب کہ فاسٹ بولر میر حمزہ اور لیگ اسپنر ابرار احمد کو شامل کیا گیا ہے۔