Allu Arjun: حیدرآباد میں اداکار اللو ارجن کے جوبلی ہلس کے گھر کے باہر کچھ نامعلوم افراد نے پتھراؤ کیا اور احتجاج کیا۔ اس معاملے میں جے اے سی لیڈروں پر پتھر بازی کا الزام لگایا گیا ہے اور پولیس نے جے اے سی لیڈروں کو حراست میں لے لیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ آج اللو ارجن نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے اپنے مداحوں سے اپیل کی تھی کہ وہ آف لائن یا آن لائن کسی کے ساتھ بھی گالی گلوچ کا استعمال نہ کریں۔ چنانچہ کل انہوں نے پی سی کو بتایا تھا کہ وہ حیدرآباد کے سندھیا تھیٹر میں پیش آنے والے حادثے سے دکھی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کے کردار کو داغدار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کل پہلی بار اس معاملے پر اللو نے ظاہر کیا ردعمل
ایک پریس کانفرنس میں حادثے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے اللو نے کہا، ’’یہ ایک حادثہ تھا اور مجھے خاندان کے ساتھ ہمدردی ہے۔ میں کسی پر الزام نہیں لگانا چاہتا۔ یہ میرے کردار کا قتل ہے۔ بہت ساری غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔ جو کچھ بھی ہوا اس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں۔ کوئی روڈ شو نہیں ہوا تھا، اس بارے میں غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں۔‘‘ آپ کو بتا دیں کہ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں اللو کو لے کر تلنگانہ کے وزیر اعلی اور اکبر الدین اویسی نے حملہ کیا تھا۔ اللو نے اس کے بعد ہی اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑی۔
سی ایم ریونت ریڈی اور اکبر الدین اویسی نے اللو پر کیا کہا؟
تلنگانہ کے سی ایم ریونت ریڈی نے اسمبلی میں کہا تھا کہ ہیرو لاپرواہ تھا اور موت کی اطلاع ملنے کے باوجود تھیٹر نہیں چھوڑ رہا تھا۔ پشپا 2 کے پریمیئر کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’ان کا خاندان ہر ماہ 30 ہزار کماتا ہے، لیکن فلم کے ٹکٹ پر 3000 خرچ کرتا ہے، وہ بھی صرف اس لیے کہ بیٹا اللو ارجن کا مداح ہے۔‘‘
دوسری جانب اکبر الدین نے کہا کہ، ’’میں اس فلم اسٹار کا نام نہیں لینا چاہتا۔ لیکن مجھے اطلاع ملی ہے کہ جب اسٹار کو تھیٹر کے باہر بھگدڑ کے بارے میں بتایا گیا کہ ایک شخص کی موت ہو گئی ہے اور دو بچے گر گئے ہیں تو اسٹار نے مسکراتے ہوئے کہا، ‘فلم اب ہٹ ہونے والی ہے۔‘‘
-بھارت ایکسپریس