Bharat Express

Sheikh Hasina: سابق وزیراعظم شیخ حسینہ پر لٹکی گرفتاری کی تلوار! عدالت نے کہا- 18 نومبر تک عدالت میں حاضر ضروری

انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے صدر جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مجمدار نے 11:30 بجے ٹریبونل کی کارروائی شروع کی۔ پہلے دن استغاثہ کی ٹیم نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور دیگر 50 افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

شیخ حسینہ

بنگلہ دیش کی عدالت نے جمعرات (17 اکتوبر) کو جلاوطن سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ شیخ حسینہ اگست میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد  پندوستان آ گئی تھیں۔ بنگلہ دیش کے بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل کے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا، “عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی گرفتاری اور 18 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔”

انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے صدر جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مجمدار نے 11:30 بجے ٹریبونل کی کارروائی شروع کی۔ پہلے دن استغاثہ کی ٹیم نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور دیگر 50 افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ عوامی لیگ کی لیڈر شیخ حسینہ، 14 جماعتی اتحاد کے دیگر لیڈران، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سابق اہلکاروں اور ملک کے صحافیوں کے خلاف جبری گمشدگی اور قتل سے متعلق 60 سے زائد مقدمات بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل میں درج کیے گئے ہیں۔

ایڈوکیٹ تاج الاسلام کا تازہ بیان

13 اکتوبر کو چیف پراسیکیوٹر ایڈووکیٹ تاج الاسلام نے کہا تھا کہ جولائی میں ملک میں فسادات اور بدامنی میں حصہ لینے والوں کے خلاف اس ہفتے کے اندر وارنٹ گرفتاری اور سفری پابندی جاری کر دی جائے گی۔ اس کے لیے ملک سے فرار ہونے والے تمام افراد کے خلاف انٹرپول کی مدد لی جائے گی۔

شیخ حسینہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیا گیا۔

محمد تاج الاسلام نے میڈیا کو بتایا کہ حسینہ واجد کے 15 سالہ دور حکومت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ سیاسی مخالفین کو جیل بھیج دیا۔ جولائی سے اگست تک ملک میں ہونے والے قتل عام  جیسے جرائم کے پیچھے شیخ حسینہ کا ہاتھ تھا۔ بنگلہ دیش سے فرار ہونے کے بعد سے 77 سالہ حسینہ کو عوام میں نہیں دیکھا گیا۔ بنگلہ دیش ہندوستان میں ان کی موجودگی سے ناراض ہے۔ اس وجہ سے انہوں نے حسینہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔