Attack on Saif Ali Khan: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اتوار کو اداکار سیف علی خان پر حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزم بنگلہ دیشی شہری ہے، اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ بالی ووڈ اسٹار کے گھر میں داخل ہو رہا ہے۔ اجیت پوار نے واضح کیا کہ مشتبہ شخص کا ارادہ ڈکیتی کا تھا نہ کہ ٹارگٹڈ حملہ۔ تاہم ملزم کی عدالت میں پیشی کے دوران پولیس نے دعویٰ کیا کہ ملزم بنگلہ دیشی شہری ہے اور اس حملے کے پیچھے بین الاقوامی سازش ہوسکتی ہے، حالانکہ پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔
ممبئی میں سیکورٹی پر اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پوار نے کہا کہ کچھ اپوزیشن لیڈروں نے دعوی کیا ہے کہ اداکار سیف علی خان پر حملے کے بعد ممبئی میں امن و امان خراب ہو گیا ہے تاہم حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ملزم بنگلہ دیش سے آیا، پہلے کولکاتہ اور پھر ممبئی پہنچا۔ اسے معلوم نہیں تھا کہ یہ گھر کسی فلمی ستارے کا ہے۔
اپوزیشن نے ممبئی میں سیکورٹی پر اٹھائے سوال
آپ کو بتاتے چلیں کہ 16 جنوری کی صبح پیش آنے والے اس واقعے نے سیاسی طوفان برپا کر دیا ہے، اپوزیشن لیڈروں نے مہاراشٹر میں امن و امان کی مبینہ بگاڑ کے لیے بی جے پی کی قیادت والی فڑنویس حکومت پر تنقید کی۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے سمیت اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں نے ریاست میں سیکورٹی پر سوالات اٹھائے تھے۔ سنجے راوت اور این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار سمیت دیگر اپوزیشن لیڈروں نے بھی حکومت پر تنقید کی تھی اور اس پر ریاست بھر میں عوامی تحفظ کو خراب کرنے کا الزام لگایا تھا۔
اپوزیشن کے الزامات کو فڑنویس نے کیا مسترد
اپوزیشن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے، مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ممبئی غیر محفوظ ہونے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا۔ فڑنویس نے کہا، ’’ممبئی کو الگ تھلگ واقعہ کی بنیاد پر غیر محفوظ شہر قرار دینا غلط ہے۔ ممبئی ملک کے تمام بڑے شہروں میں سب سے محفوظ ہے۔‘‘
-بھارت ایکسپریس