Bharat Express

Sheikh Hasina

بیان کے مطابق بنگلہ دیش پولیس نے فرقہ وارانہ تشدد کی شکایات حاصل کرنے اور اقلیتی برادری کے رہنماؤں سے رابطے میں رہنے کے لیے ایک واٹس ایپ نمبر جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عبوری حکومت کی ملک میں فرقہ وارانہ حملوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے اور اس نے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت، جسے نوبل انعام یافتہ محمد یونس چلا رہے ہیں، نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان عبوری حکومت نے منگل کو ڈھاکہ میں کیا۔

شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ کے بعد ہندوستان میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔ شیخ حسینہ پر محمد یونس کی عبوری حکومت میں کئی جرائم کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے اس مطالبے پر اب بھارتی حکومت کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔

جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی صدارت والے ٹریبیونل نے بنگلہ دیش ٹیلی کمیونی کیشن ریگولیٹری کمیشن (بی ٹی آرسی) کوہدایت دی کہ شیخ حسینہ کی اس طرح کی تقاریرکی موجودہ اورماضی کی مثالوں کو تمام پلیٹ فارم سے ہٹا دیں۔ 

جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں ٹریبونل نے بنگلہ دیش ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری کمیشن (بی ٹی آر سی) کو ہدایت کی کہ حسینہ کی اس طرح کی تقاریر کی موجودہ اور ماضی کی مثالیں تمام پلیٹ فارمز سے ہٹا دیں۔

سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے 47ویں امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر عوامی لیگ کے آفیشل فیس بک پیج پر ایک بیان جاری کیا۔ اس میں انہوں نے کہا کہ 'امریکی عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔'

انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے صدر جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مجمدار نے 11:30 بجے ٹریبونل کی کارروائی شروع کی۔ پہلے دن استغاثہ کی ٹیم نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور دیگر 50 افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال حالیہ مہینوں میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ اور ملک سے فرار کے بعد غیر مستحکم رہی ہے۔ حسینہ نے بڑھتے ہوئے مظاہروں کی وجہ سے 5 اگست کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور بھارت میں پناہ لی۔ اس کے بعد بنگلہ دیش میں محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت قائم ہوئی۔

شیخ حسینہ کے بارے میں فی الحال بتایا جا رہا ہے کہ وہ ہندوستان کے ہندن ایئربیس کے سیف ہاؤس میں ہیں۔ قبل ازیں مشیر محمد توحید حسین نے کہا کہ اس معاملے پر ہندوستان کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

عالمگیر نے کہا کہ عوامی غصے کے درمیان حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد بھی ہندوستانی  حکومت نے بی این پی سے بات نہیں کی جبکہ چین، امریکہ، برطانیہ اور پاکستان پہلے ہی بات کر چکے ہیں۔