بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کا امریکی ویزا منسوخ، لندن پر بھی لٹکی تلوار
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ برطانیہ میں ان کی سیاسی پناہ کی باقاعدہ درخواست پرکارروائی کی جا رہی ہے تاہم برطانیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکہ نے بھی شیخ حسینہ کے لیے اپنے دروازے بند کردیئے ہیں اور امریکہ نے شیخ حسینہ کا ویزا منسوخ کردیا ہے۔
History of coups in Bangladesh: بنگلہ دیش میں سیاسی بغاوت اور تختہ پلٹ کی روایت بہت پرانی ہے، جانئے حسینہ سے پہلے کب کب بغاوت ہوئی
پانچ اگست 2024 کو شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔ سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن پر بھڑکنے والے تشدد کے درمیان انہیں نہ صرف وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا بلکہ ملک چھوڑ کر ہندوستان میں پناہ لینی پڑی۔ اس قدم کے ساتھ بنگلہ دیش میں ان کی 15 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا۔
Bangladesh Crisis: ہندوستان میں کچھ دنوں تک مزید رہ سکتی ہیں شیخ حسینہ، رشتہ دار لندن روانہ
بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ کے بعد شیخ حسینہ ہندوستان پہنچی ہیں۔ ابھی وہ ہنڈن ایئربیس کے گیسٹ ہاؤس میں ٹھہری ہوئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ دن وہ ہندوستان میں ہی رہ سکتی ہیں۔ ان کے کچھ رشتہ دار جو ساتھ آئے تھے، وہ لندن روانہ ہوچکے ہیں۔
Bangladesh Unrest: پانچ سالوں میں پی ایم مودی سے 10 ملاقاتیں، کیا شیخ حسینہ کو تھی کسی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ؟
دو طرفہ بات چیت کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہندوستانی روپے میں تجارت شروع ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان گنگا ندی پر دنیا کا سب سے طویل ریور کروز بھی کامیابی سے چلایا گیا ہے۔
Rescue of Sheikh Hasina and Indian security agencies: شیخ حسینہ کی جان بچاتے ہوئے کیسے انڈین سیکورٹی ایجنسیوں نے انہیں بنگلہ دیش سے باہر نکالا؟ جانئے
بنگلہ دیش میں ریزرویشن کی آگ اس قدر بھڑک اٹھی کہ 5 اگست کو شیخ حسینہ کے استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہونے کے بعد مظاہرین کے ایک ہجوم نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہی حملہ کر دیا۔ بھارتی سیکیورٹی اداروں نے شیخ حسینہ کو بحفاظت واپس لانے کے لیے پہلے ہی فول پروف تیاریاں کر رکھی تھیں۔
Bangladesh Crisis: تشدد سے شروع اورتشدد پرختم ہوا شیخ حسینہ کا کیریئر، یہاں پڑھیں شیخ مجیب الرحمٰن کی بیٹی کی سیاسی کہانی!
شیخ حسینہ کی پیدائش 1947 میں ہوئی تھی۔ وہ شیخ مجیب الرحمٰن کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔ وہ کبھی سرگرم سیاست میں نہیں آتیں، اگر 1975 میں ان کے والد کا قتل نہ کیا گیا ہوتا۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ جرمنی شفٹ ہوچکی تھیں، مگر 49 سال پہلے بنگلہ دیش میں جو ہوا، اس نے انہیں بنگلہ دیش کی سیاست میں سب سے مضبوط خاتون بننے کے لئے مجبورکردیا۔
We are lucky to be living in Ram Rajya: شیخ حسینہ بنگلہ دیش چھوڑ کر بھارت آئیں تو کنگنا رناوت نے کہا- مسلم ممالک میں کوئی بھی محفوظ نہیں
منڈی لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ نے پوسٹ میں مزید لکھا، "مسلم ممالک میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، یہاں تک کہ خود مسلمان بھی نہیں۔ افغانستان، پاکستان، بنگلہ دیش اور برطانیہ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔
Bangladesh Violence :شیخ حسینہ کی پارٹی کے لیڈر کے ہوٹل میں آتشزدگی، 8 افراد کوزندہ جلایا ، 134 زخمی
بنگلہ دیش میں آتشزدگی اور تشدد کی وجہ سے اب تک کم از کم 300 افراد جان کی جاچکی ہے۔ ایسا دعویٰ پیر کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں کیا گیا۔
Night curfew on Meghalaya Border: بنگلہ دیش میں ہوئی بغاوت تو بھارت نے لگایا اس ریاست میں رات کا کرفیو
میگھالیہ کے نائب وزیر اعلیٰ پریسٹن تنسانگ نے پیر کو کہا کہ ریاستی حکومت نے بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر بنگلہ دیش کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Sheikh Hasina’s Indira Connection: خاندان کا قتل عام ہونے پر اندرا گاندھی کی حکومت نے سیاسی پناہ دی تھی، جانئے پوری کہانی
اس سے قبل 1975 میں بھی شیخ حسینہ اور ان کی بہن نے بھارت میں پناہ لی تھی۔ پھر وہ 6 سال تک دہلی میں رہیں۔ 15 اگست 1975 کو شیخ حسینہ کے والد اور بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کو ان کے گھر میں قتل کر دیا گیا