Bharat Express

Sheikh Hasina

اس سے قبل 1975 میں بھی شیخ حسینہ اور ان کی بہن نے بھارت میں پناہ لی تھی۔ پھر وہ 6 سال تک دہلی میں رہیں۔ 15 اگست 1975 کو شیخ حسینہ کے والد اور بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کو ان کے گھر میں قتل کر دیا گیا

بنگلہ دیش کی کمان وہاں کی فوج کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ اسے بغاوت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اب ایم پی پپو یادو نے منگل (06 اگست) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کرکے اس پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ پپو یادو اسے بھارت کا نقصان کہہ رہے ہیں۔

مشرفی مرتضیٰ بنگلہ دیش کے ناریل-2 حلقے سے رکن پارلیمنٹ ہیں، جنہیں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے۔ مرتضیٰ اس سال مسلسل دوسری بار ناریل-2 سیٹ سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بنگلہ دیش کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی شیخ حسینہ سے ملاقات کریں گے یا نہیں، اس بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔

اس سے قبل قوم سے اپنے خطاب میں بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل باقر الزماں نے اعلان کیا کہ شیخ حسینہ نے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ملک کو چلانے کے لیے جلد ہی عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی۔

طلباء کی تحریک نے گزشتہ کئی ہفتوں سے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی قیادت میں حکومت پر شدید دباؤ ڈالا۔ طلباء آزادی پسندوں کے رشتہ داروں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 30 فیصد ریزرویشن کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ شیخ حسینہ فوجی ہیلی کاپٹرسے ہندوستان کے لئے روانہ ہوئی ہیں۔

وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں احتجاج کے نام پر توڑ پھوڑ کرنے والے طلبہ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں اور عوام سے کہا ہے کہ ایسے لوگوں سے سختی سے نمٹا جائے۔

اس بارے میں حکمراں عوامی لیگ پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور رکن پارلیمنٹ عبیدالقادر نے کہا کہ کرفیو آدھی رات سے شروع ہو کر اگلے دن دوپہر 12 بجے تک رہے گا۔ اس کے بعد لوگوں کو دوپہر 12 بجے سے 2 بجے تک نرمی دی جائے گی۔

پولیس نے بعض علاقوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ دارالحکومت ڈھاکہ میں کئی مقامات پر چھتوں سے آگ کے شعلے اٹھتے دیکھے گئے اور کئی مقامات پر دھواں آسمان کی طرف اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔