Bharat Express

Bangladesh Government Crisis: بنگلہ دیش میں بغاوت بھارت کا نقصان؟ پپو یادو نے کہا- ‘ملک کی حکومت…’

بنگلہ دیش کی کمان وہاں کی فوج کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ اسے بغاوت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اب ایم پی پپو یادو نے منگل (06 اگست) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کرکے اس پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ پپو یادو اسے بھارت کا نقصان کہہ رہے ہیں۔

پورنیہ کے رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف مارچ نکالنے کا اعلان کردیا ہے۔

Bangladesh Government Crisis: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور پھر ملک سے فرار ہو گئیں۔ بنگلہ دیش کی کمان وہاں کی فوج کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ اسے بغاوت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اب ایم پی پپو یادو نے منگل (06 اگست) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کرکے اس پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ پپو یادو اسے بھارت کا نقصان کہہ رہے ہیں۔

رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے لکھا، ’’بنگلہ دیش میں بغاوت ہندوستان کے لیے نقصان ہے، ملک کی حکومت کو جرات کے ساتھ مداخلت کرنی چاہیے، ذمہ داری کو سمجھنا چاہیے، صرف ووٹ کی سیاست نہیں، بڑا دل ہونا چاہیے اور جنوبی ایشیا کے محافظ کی طرح سفارتی اور تزویراتی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے جیسا کہ اندرا گاندھی نے 1971 میں پوری دنیا کو دکھایا تھا۔”

یہ بھی پڑھیں- Bangladesh Crisis: شعلے، لوٹ مار اور توڑ پھوڑ، مشتعل افراد کی کھلی دہشت، بنگلہ دیش کے سابق کپتان کا گھر تباہ

اجے آلوک نے سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا

دوسری جانب بی جے پی لیڈر اجے آلوک نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے گزشتہ پیر (05 اگست) ایکس پر لکھا کہ ’’بنگلہ دیش میں جیسے ہی اسلامی بغاوت ہوئی، ہندو مارے جانے لگے، مظاہرین گھروں میں گھس گئے، اگر ہم چوکنا نہ رہے تو 20-30 سال بعد یہ منظر ہندوستان کی ریاستوں میں بھی ہوسکتا ہے۔” آبادی کنٹرول قانون ضروری ہے، تبدیلی مذہب پر مزید سخت قوانین کی ضرورت ہے، اب ہمارے مشرق و مغرب میں اسلامی دہشت گردی بے لگام رہے گی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ شیخ حسینہ بنگلہ دیش چھوڑ کر بھارت آگئی ہیں۔ اب وہ لندن جانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ پیر (05 اگست) کو ان کا طیارہ غازی آباد کے ہنڈن ایئربیس پر اترا۔ قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول نے حسینہ سے ان کے طیارے کے ایئر بیس پر اترنے کے فوراً بعد ملاقات کی۔ دوسری جانب بنگلہ دیش سے ہندوستانیوں کو نکالنے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وہاں کی فوج نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read