Bharat Express

Pappu Yadav

کانگریس لیڈرپپویادونے پوسٹ کرکے جانکاری دی ہے کہ انتخابی تشہیرکے لئے وہ رائے بریلی پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ راہل گاندھی ملک کے وزیر اعظم بنیں گے۔ 

آلوک شرما نے کہا کہ "بہت سے لوگ پریس کانفرنس میں ناشتہ کھانے آتے ہیں اور میں یہ کہنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ یہ عمل مکمل نہیں ہو سکا۔"

پورنیہ میں بھی ووٹنگ ہوئی۔ اسی وقت یہاں انتخابی مہم چلاتے ہوئے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ 'آپ انڈیا اتحاد کا انتخاب کریں۔ اگر آپ انڈیا اتحاد کی بیما بھارتی کا انتخاب نہیں کرتے ہیں تو پھر این ڈی اے کا انتخاب کریں۔

ملک میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا بگل بج گیا ہے۔ سیاسی پارٹیاں بھی انتخابی تشہیر میں مصروف ہوگئی ہیں۔ الیکشن کے درمیان پورنیہ سے آزاد امیدوارپپویادو کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

پپویادو نے پورنیہ لوک سبھا سیٹ سے آزاد امیدوار کے طورپر پرچہ نامزدگی داخل کی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش سنگھ نے انہیں اپنا پرچہ واپس لینے کو کہا ہے۔ پورنیہ سیٹ پر دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔

پپو یادو نے کہا کہ  لالو یادو مجھے مدھے پورہ بھیجنا چاہتے تھے لیکن میں نے کہا کہ پورنیہ میری ماں کی طرح ہے۔ میں اسے نہیں چھوڑوں گا۔پپو یادو نے مزید کہا کہ مجھے ہمیشہ راہل اور پرینکا گاندھی کا آشیرواد حاصل رہا ہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ میں پورنیہ کو نہیں چھوڑ سکتا۔

بہار کانگریس نے پپو یادو کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آزاد امیدوار کے طور پر اپنا نامزدگی واپس لے لیں۔ بہار کانگریس کے صدر اکھلیش پرتاپ سنگھ نے کہا ہے کہ کسی کو بھی آزاد امیدوار کو پرچہ نامزدگی داخل نہیں کرنا چاہیے۔

راجیش رنجن عرف پپویادو مسلسل یہ کہتے آرہے ہیں کہ دنیا چھوڑدیں گے، لیکن پورنیا نہیں چھوڑیں گے۔ تین دن پہلے انہوں نے ایک نعرہ دیا تھا، ’سیمانچل کوسی جیت کرملک میں کانگریس سرکار بنائیں گے، پورنیا میں کانگریس کا جھنڈا لہرائیں گے، راہل گاندھی کو وزیراعظم بنائیں گے۔‘

لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بہار میں حکمراں این ڈی اے اتحاد اور اپوزیشن جماعتوں کا I.N.D.I.A. اتحاد کا سیٹ شیئرنگ فارمولا سامنے آگیاہے۔ این ڈی اے میں بی جے پی کو 17، جے ڈی یو کو 16، ایل جے پی (آر) کو 5، راشٹریہ لوک مورچہ اور ایچ اے ایم کو ایک ایک سیٹ ملی ہے۔ جبکہ I.N.D.I.A. اتحاد میں آر جے ڈی کو 26 اور کانگریس کو 9 سیٹیں دی گئیں ہیں۔

منگل کو مختار کو پیٹ میں گیس اور یورین انفیکشن کی شکایت پر میڈیکل کالج اسپتال لایا گیا تھا۔ جہاں انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ تاہم بعد میں انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ حالانکہ اس سے قبل ان کے پیٹ کا ایکسرے بھی کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ان کی شوگر، سی بی سی، ایل ایف ٹی اور الیکٹرولائٹ کے ٹیسٹ کیے گئے۔ رپورٹ نارمل ہونے کے بعد انہیں ڈسچارج کر دیا گیا۔