بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے دیا استعفیٰ،
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب ملک میں عبوری حکومت قائم کی جائے گی۔ ملک کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے پیر کو یہ اعلان کیا۔ قوم سے ٹیلی ویژن پر خطاب میں بنگلہ دیشی آرمی چیف نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ فوج پر اعتماد برقرار رکھیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دفاعی افواج آنے والے دنوں میں امن کو یقینی بنائیں گی۔
’ہم آج رات تک بحران کا حل نکال لیں گے‘: آرمی چیف
آرمی چیف زمان نے کہا کہ کرفیو یا ہنگامی حالت کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انہوں نے مظاہرین سے فوج کو ’کچھ وقت‘ دینے کا مطالبہ کیا ہے اور ان سے وعدہ کیا ہے کہ مسلح افواج اس کا حل نکالیں گی۔ آرمی چیف نے مظاہرین سے پر سکون رہنے اور گھر واپس چلے جانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے ساتھ بات چیت میں تمام اہم سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود تھے۔
آرمی چیف نے کی وزیراعظم کے استعفیٰ کی تصدیق
قوم سے خطاب میں آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے تصدیق کی ہے کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ملک چلانے کے لیے عبوری حکومت قائم کی جائے گی۔ جنرل نے مزید کہا، ’’ہم نے تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو مدعو کیا ہے، اور انہوں نے ہماری دعوت قبول کر لی ہے اور ہمارے ساتھ تعاون کرنے کا عہد کیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’ہم اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ احتجاج کے دوران ہونے والی ہر موت اور جرم کے لیے انصاف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے عوام سے صبر و تحمل سے کام لینے اور تشدد اور توڑ پھوڑ کی کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔‘‘
بتا دیں کہ طلباء کی تحریک نے گزشتہ کئی ہفتوں سے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی قیادت میں حکومت پر شدید دباؤ ڈالا۔ طلباء آزادی پسندوں کے رشتہ داروں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 30 فیصد ریزرویشن کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ مظاہروں اور تشدد کے بعد سپریم کورٹ نے ریزرویشن کو کم کر کے پانچ فیصد کر دیا، جس کے بعد طلبہ لیڈران نے احتجاج روک دیا۔ حالانکہ، طلبہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے ان کے تمام لیڈران کو رہا کرنے کے مطالبے کو نظر انداز کیا، اس لیے دوبارہ مظاہرہ شروع کر دیا۔
بھارت ایکسپریس۔