وزیر خارجہ ایس جے شنکر۔ (فائل فوٹو)
پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں حالات قابو سے باہر ہونے کے بعد شیخ حسینہ وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے کر ہندوستان پہنچ گئی ہیں۔ ملک کی کمان اب فوج کے ہاتھ میں ہے۔ ایسے میں ہندوستان کا موقف کیا ہو گا اس کو لے کر کئی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔ پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے پر مطالبات کیے گئے۔ اگر ضرورت ہو تو وزیر خارجہ ایس جے شنکر اس معاملے پر کل یعنی منگل (06 اگست) کو پارلیمنٹ میں بیان دے سکتے ہیں۔
آج دونوں ایوانوں میں ٹی ایم سی اور کچھ دیگر جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے بنگلہ دیش پر حکومت کا موقف جاننا چاہا۔ جس کے بعد حکومت کی حکمت عملی یہ ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وزیر خارجہ کل پارلیمنٹ میں بیان دے سکتے ہیں۔ درحقیقت بنگلہ دیش کا مسئلہ پارلیمنٹ میں بھی اٹھانے کی کوشش کی گئی۔ لوک سبھا میں ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے بنگلہ دیش کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کی کوشش کی لیکن کرسی پر بیٹھے صدارتی چیئرپرسن جگدمبیکا پال نے انہیں اس مسئلہ پر بولنے کی اجازت نہیں دی۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیوپادھیائے بنگلہ دیش کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔
پی ایم مودی نے ایس۔ جے شنکر سے بات کریں۔
اس سے پہلے آج وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں تشدد اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے ساتھ ساتھ ان کی حکومت کے خاتمے کے بارے میں بات کی۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بنگلہ دیش کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی شیخ حسینہ سے ملاقات کریں گے یا نہیں، اس بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ہندوستان میں سکیورٹی ہائی الرٹ
ہندوستان میں بارڈر سیکورٹی فورس ہائی الرٹ پر ہے۔ ہندوستان بنگلہ دیش کے ساتھ 4,096 کلومیٹر طویل سرحد کا اشتراک کرتا ہے، جس کے پار سفر روک دیا گیا ہے۔ ریلوے اور ایئر انڈیا نے ٹرینیں اور پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ ایئر لائن دہلی سے ڈھاکہ تک روزانہ دو پروازیں چلاتی ہے۔
بھارت ایکسپریس–