شیخ حسینہ بنگلہ دیش چھوڑ کر بھارت آئیں تو کنگنا رناوت نے کہا- مسلم ممالک میں کوئی بھی محفوظ نہیں
بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے عہدے سے استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ دیا ہے۔ پیر کی رات وہ ہوائی جہاز سے غازی آباد میں ایئر فورس کے ہنڈن ایئربیس پہنچی۔ شیخ حسینہ کے بھارت میں پناہ لینے پر بالی ووڈ اداکارہ اور لوک سبھا کی رکن کنگنا رناوت کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ پورے معاملے کو مذہبی زاویہ دیتے ہوئے اداکارہ نے ایکس پوسٹ کے ذریعے معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کنگنا رناوت نے کہا ہے کہ مسلم ممالک میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی اداکارہ نے بھارت اور ملک کے سیکیورٹی نظام کی تعریف کی ہے۔
Bharat is the original motherland of all Islamic Republics around us. We are honoured and flattered that honourable Prime Minister of Bangladesh feels safe in Bharat but all those who live in India and keep asking why Hindu Rashtra? Why Ram Rajya? Well it is evident why!!!
No… https://t.co/wMqlpBquUo— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) August 5, 2024
مسلم ممالک میں کوئی بھی محفوظ نہیں
کنگنا رناوت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ کے ذریعے بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ملک چھوڑنے اور ہندوستان آنے پر تبصرہ کیا ہے۔ اداکارہ کنگنا رناوت نےسابق پوسٹ میں لکھا، “ہندوستان ہمارے اردگرد تمام اسلامی جمہوریہ کی اصل مادر وطن ہے، ہمیں عزت اور خوشی ہے کہ بنگلہ دیش کے معزز وزیر اعظم ہندوستان میں خود کو محفوظ محسوس کرتی ہیں ۔ لیکن وہ تمام لوگ جو ہندوستان میں رہتے ہیں اور پوچھتے رہتے ہیں۔ ہندو راشٹر کیوں؟
منڈی لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ نے پوسٹ میں مزید لکھا، “مسلم ممالک میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، یہاں تک کہ خود مسلمان بھی نہیں۔ افغانستان، پاکستان، بنگلہ دیش اور برطانیہ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔” ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم رام راجیہ میں رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خاتون ٹیچر نے طالبہ کو بالوں سے کھینچ کر زمین پر بے رحمی سے پٹک دیا، ویڈیو وائرل
یہ بھی پڑھیں:ان ریاستوں بشمول یوپی، دہلی، مہاراشٹر، گجرات اور اتراکھنڈ میں ہوگی بارش، آئی ایم ڈی نے جاری کیا الرٹ
شیخ حسینہ کو استعفیٰ کیوں دینا پڑا؟
شیخ حسینہ حکومت نے 1971 میں آزادی کی جنگ لڑنے والے آزادی پسندوں کے رشتہ داروں کو سول سروسز میں ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف ملک بھر میں نوجوانوں کی جانب سے زبردست احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد حکومت نے ریزرویشن کا فیصلہ کچھ حد تک واپس لے لیا تھا۔ لیکن امن کی بحالی کے لیے شیخ حسینہ نے فوج کو بحال کر دیا جس کے بعد کئی جگہوں سے تشدد کے واقعات سامنے آنے لگے۔ وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ کا مطالبہ مسلسل اٹھ رہا تھا۔
بھارت ایکسپریس