Sheikh Hasina Extradition: بنگلہ دیش میں سیاسی تختہ پلٹ کے کئی ماہ بعد محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت نے بالآخر بھارتی حکومت سے شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے لیے خط بھی لکھا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ کے بعد ہندوستان میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔ شیخ حسینہ پر محمد یونس کی عبوری حکومت میں کئی جرائم کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے اس مطالبے پر اب بھارتی حکومت کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔
بھارت نے کیا جواب دیا؟
بنگلہ دیش کی جانب سے شیخ حسینہ کی حوالگی کے مطالبے پر حکومت ہند کی وزارت خارجہ نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے – ’’ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہمیں آج بنگلہ دیش ہائی کمیشن سے حوالگی کی درخواست کے بارے میں ایک زبانی نوٹ موصول ہوا ہے۔ اس وقت، ہمارے پاس اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں ہے۔“
5 اگست سے ہندوستان میں ہیں شیخ حسینہ
بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان، وزیر اعظم شیخ حسینہ 5 اگست 2024 کو ملک چھوڑ کر خصوصی طیارے کے ذریعے ہندوستان آ گئیں تھی۔ تب سے وہ ہندوستان میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔ شیخ حسینہ کے ملک چھوڑنے کے بعد محمد یونس بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کا چارج سنبھال رہے ہیں۔ اس عرصے کے دوران بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر بڑے پیمانے پر حملے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات تلخ ہوتے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Sheikh Haseena Extradition: شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجیں! یونس حکومت نے حوالگی کے لیے بھارت کو لکھا خط
بنگلہ دیش نے حوالگی کے معاہدے کے لیے دلیل دی
بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ کے مشیر جہانگیر عالم نے کہا ہے کہ ان کے دفتر نے معزول وزیراعظم حسینہ کی حوالگی کے لیے وزارت خارجہ کو خط بھیجا ہے۔ اس کا عمل جاری ہے۔ وزارت داخلہ کے مشیر جہانگیر عالم نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈھاکہ اور نئی دہلی کے درمیان حوالگی کا معاہدہ پہلے سے موجود ہے۔ اس معاہدے کے تحت شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس لایا جا سکتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس