Bharat Express-->
Bharat Express

Muhammad Yunus

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کا آغاز کیا ہے، جس میں فروری میں پاکستان سے 50,000 ٹن چاول کی خریداری شامل ہے۔ یہ اقدام بھارت کے لیے خاص طور پر تشویش کا باعث بنا ہے۔

آمنہ بلوچ جمعرات کے روز ایف او سی کے بعد یونس اور خارجہ امور کے مشیر توحید حسین سے بھی ملاقات کر سکتی ہیں۔ ستمبر میں یونس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران دونوں لیڈران نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کی تھا۔

شیخ حسینہ نے کہا کہ ترقی کے ماڈل کے طور پر دیکھا جانے والا بنگلہ دیش اب ایک ’دہشت گرد ملک‘ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے لیڈران اور کارکنوں کو اس طرح مارا جا رہا ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، عوامی لیگ، پولیس، وکیل، صحافی، فنکار، سب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘

محمد یونس نے اس ملاقات کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون سے خطے میں استحکام اور ترقی کو فروغ ملے گا۔یہ ملاقات بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ کا مرکز رہی، کیونکہ دونوں رہنما اپنے اپنے ممالک کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم مودی BIMSTEC چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے بنکاک پہنچ گئے ہیں۔تھائی لینڈ کی راجدھانی بنکاک پہنچے پر پی ایم مودی کا زبردست استقبال کیا گیا ہے،چوٹی کانفرنس میں شرکت کے علاوہ پی ایم مودی کئی رہنماوں سے دوطرفہ مذاکرات بھی کریں گے۔

بنگلہ دیش کی فوج نے حال ہی میں ایک میڈیا رپورٹ کی تردید کی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فوج کے اعلیٰ افسران نے تختہ پلٹ کی خدشات سے متعلق ایمرجنسی میٹنگ بلائی تھی۔ فوج نے اس رپورٹ کو پوری طرح سے جھوٹا اور بے بنیاد قراردیا ہے۔

جنرل وقار نے بگڑتے ہوئے امن و امان، غلط معلومات کا خطرہ اور اشتعال انگیز بیان بازی سمیت اہم خدشات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ملک اور اس کی عوام فوج کی اولین ترجیح بنی ہوئی ہے۔‘‘ آرمی چیف نے فوجیوں سے اپیل کی کہ وہ محتاط رہیں اور اشتعال انگیزی کا شکار نہ ہوں۔

بِمسٹیک سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے دونوں رہنما تھائی لینڈ جا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کی جانب سے اس موقع پر ملاقات کی درخواست کی گئی ہے، لیکن بھارتی وزارت خارجہ نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

این سی پی کی کنوینر ناہید اسلام نے کہا کہ ان کی پارٹی چاہتی ہے کہ شیخ حسینہ کی پارٹی کا کوئی رکن آئندہ انتخابات میں حصہ نہ لے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عوامی لیگ کے وہ رہنما جو ماضی میں غلط کاموں کے ذمہ دار تھے ان کے خلاف پہلے مقدمہ چلایا جائے۔

شیخ حسینہ کے ویڈیو پیغام کے جاری ہونے کے بعد بنگلہ دیش نے ہندوستان سے کہا کہ وہ معزول سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو ملک میں رہتے ہوئے جھوٹے اور من گھڑت تبصرے کرنے سے روکے۔ بھارت نے شیخ مجیب کے گھر کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کی۔