Bharat Express

Muhammad Yunus

وزارت خارجہ نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد اور انتہا پسندانہ بیان بازی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت سے اقلیتوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔

بنگلہ دیش میں سنت چنمے کرشن داس کی گرفتاری سے متعلق تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے بڑھتے ہوئے تشدد اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ میں اقتدار حاصل کرنے والے لوگ ہر علاقے میں ناکام ہورہے ہیں۔

بھارت چٹاگانگ بندرگاہ پر ہونے والی سرگرمیوں پر کافی عرصے سے نظر رکھے ہوئے ہے۔ کئی بار بھارت یہاں سے قابل اعتراض اشیاء بھی ضبط کر چکا ہے۔ اب پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتے ہوئے سمندری تجارتی تعلقات بھارت کی قومی سلامتی کے لیے تشویش کا باعث بن سکتے ہیں۔

بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال حالیہ مہینوں میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ اور ملک سے فرار کے بعد غیر مستحکم رہی ہے۔ حسینہ نے بڑھتے ہوئے مظاہروں کی وجہ سے 5 اگست کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور بھارت میں پناہ لی۔ اس کے بعد بنگلہ دیش میں محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت قائم ہوئی۔

بنگلہ دیش نے واضح کیا ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندرمودی اورملک کے چیف ایڈوائزرمحمد یونس کے درمیان یو این جی اے سے باہر کوئی میٹنگ نہیں ہوگی۔ امورخارجہ کے مشیرتوحید حسین نے کہا کہ ان کی اوروزیرخارجہ ایس جے شنکر کے درمیان ملاقات ہوگی اوراس میں کئی مسائل پربات چیت ہوگی۔

شیخ حسینہ کے بارے میں فی الحال بتایا جا رہا ہے کہ وہ ہندوستان کے ہندن ایئربیس کے سیف ہاؤس میں ہیں۔ قبل ازیں مشیر محمد توحید حسین نے کہا کہ اس معاملے پر ہندوستان کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

قوم سے اپنے خطاب میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے کہا کہ بنگلہ دیش اپنے تیزی سے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت اس معاہدے کی شرائط جاننا چاہتی ہے جس کے تحت اڈانی گروپ اور اس وقت کی بنگلہ دیش حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا۔ یونس حکومت یہ بھی جاننا چاہتی ہے کہ بجلی کی جو قیمت ادا کی جا رہی ہے وہ مناسب ہے یا نہیں۔

سجیب سرکار نے کہا کہ تشدد میں ہندوؤں پر حملے، لوٹ مار، خواتین پر حملے، مندروں کی توڑ پھوڑ، گھروں اور کاروباری اداروں پر آتش زنی، اور یہاں تک کہ قتل بھی شامل ہیں۔ ملک بھر میں اقلیتی اساتذہ کو بھی جسمانی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

پروفیسر محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بدھ کے روز سب سے بڑی اسلامی جماعت 'جماعت اسلامی' پر سے پابندی اٹھا لی ہے۔ حکومت نے یہ کہتے ہوئے پابندی اٹھا لی ہے کہ جماعت کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔