بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے یونس خان حکومت پر تنقید کی ہے۔
بنگلہ دیش کی عوامی لیگ کی چیئرمین اورشیخ مجیب الرحمان کی صاحبزادی اورسابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک سنگین بیان دیا ہے۔ انہوں نے چٹگاؤں میں ایک وکیل کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث مجرموں کو فوری طورپرپکڑکرسزا دی جائے۔
شیخ حسینہ نے ملک کے عوام سے دہشت گردی اورانتہا پسندی کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہوئے چنموئے کرشنا داس کی گرفتاری کی مخالفت کی ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ چنمے داس کوجلد ازجلد رہا کرنا چاہئے۔
وکیل کے قتل پر سخت ردعمل
شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش میں احتجاج کے دوران مارے گئے سرکاری وکیل سیف الاسلام کے قتل کو حقوق انسانی کی صریح خلاف ورزی بتایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک وکیل جواپنے پیشہ ورفرائض کی خلاف ورزی کرنے گیا تھام اسے پیٹ پیٹ کرماردیا گیا، یہ دہشت گردانہ کارروائی ہے اورجو بھی اس میں شامل ہیں، انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے۔
یونس حکومت پر بولا حملہ
شیخ حسینہ نے محمد یونس کی سربراہی میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کونشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگریہ حکومت مجرموں کو سزا دینے میں ناکام رہی تو اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بھی جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے ملک میں اقلیتوں کے خلاف حملوں کی مذمت کرتے ہوئے چٹگاؤں میں ایک مندرکو جلانے کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام برادریوں کی مذہبی آزادی اورتحفظ کویقینی بنانا انتہائی ضروری ہے۔ شیخ حسینہ نے کہا کہ اقتدارپرقبضہ کرنے والے ہرمیدان میں ناکام ہو رہے ہیں۔ وہ نہ توبنیادی چیزوں کی فراہمی کو یقینی بنا پا رہے ہیں اورنہ ہی عام لوگوں کی حفاظت۔ انہوں نے بالواسطہ اوربلاواسطہ عوام پرڈھائے جانے والے ان مظالم کی شدید مذمت کی۔